• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

’ذاتی حملے کرنا شرمناک ہے‘، شیریں مزاری اور ان کی بیٹی ٹوئٹر پر آمنے سامنے

شائع October 20, 2021
وفاقی وزیر نے کہا کہ جب مسئلے کی بنیاد پر تمام تنقید ناکام ہوجائے تو اس سطح پر جاکر ذاتی حملے کرنا شرمناک ہے — فائل فوٹو / اے پی پی
وفاقی وزیر نے کہا کہ جب مسئلے کی بنیاد پر تمام تنقید ناکام ہوجائے تو اس سطح پر جاکر ذاتی حملے کرنا شرمناک ہے — فائل فوٹو / اے پی پی

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور ان کی بیٹی ایمان زینب مزاری ٹوئٹر پر ایک دوسرے سے الجھ پڑیں۔

صحافی عاصمہ شیرازی کے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) پر لکھے گئے مضمون کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹ کیا جس کے بعد وفاقی وزرا حماد اظہر اور شیریں مزاری نے بھی ٹوئٹ کیا اور عاصمہ شیرازی کے خلاف ایک ٹرینڈ چل پڑا۔

بعد ازاں ایمان مزاری نے اس حوالے سے کی گئی ٹوئٹ میں کہا کہ ’اگر ملک کو جادو ٹونے سے ہی چلانا تھا تو پھر اس قوم کا پیسہ اتنی بڑی کابینہ پر کیوں ضائع ہو رہا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ملک کا مذاق جادو ٹونے سے اڑایا جارہا ہے اور آپ چاہتے ہیں کہ جادو کرنے والوں پر بات بھی نہ ہو، ایسا تو ہرگز نہیں ہوگا‘۔

شیریں مزاری کا اپنی ٹوئٹ میں بیٹی کو جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ’میں شرمندہ ہوں کہ آپ اس حد تک گر کر ذاتی حملے کر رہی ہیں، بطور وکیل آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ کسی ثبوت کے بغیر الزامات لگانا ہتک عزت کے زمرے میں آتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ جب مسئلے کی بنیاد پر تمام تنقید ناکام ہوجائے تو اس سطح پر جاکر ذاتی حملے کرنا شرمناک ہے۔

واضح رہے کہ عاصمہ شیرازی نے اپنے مضمون میں نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کے لیے اپنائے جانے والے طریقے اور اس میں تاخیر پر بالعموم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت اور بالخصوص وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے اس عمل کے لیے بالواسطہ طور پر جادو ٹونے کے استعمال کی طرف اشارہ کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Salman Omer Oct 21, 2021 04:15am
I appreciate Shiren Mazari reply. No concessions and to stand by the principle, even if it is your daughter. This is PTI.

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024