میرے خیال میں عمران خان پچھلا الیکشن جیتے تھے، عدنان صدیقی
سینئر اداکار عدنان صدیقی نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں وزیر اعظم عمران خان نے 2018 کا الیکشن جیتا تھا اور اگلے انتخابات بھی جیت جائیں تو اچھا ہے۔
عدنان صدیقی نجی ٹی وی کے پروگرام ’ہر لمحہ پرجوش‘ میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے سیاست اور شوبز پر بھی بات کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے مرحوم عمر شریف کے کردار اور زندگی پر بھی بات کی اور کہا کہ ان کا مطالعہ اتنا وسیع تھا کہ اگر ان سے مزاحیہ بات کے دوران کوئی سنجیدہ بات کی جاتی تھی تو وہ اس قدر سنجیدہ ہوجاتے تھے کہ لگتا ہی نہیں تھا کہ وہ مزاح بھی کرتے ہیں۔
پروگرام کے دوران عدنان صدیقی نے حال ہی میں ٹوئٹر کی جانب سے اپنے اکاؤنٹ کی تصدیق نہ کیے جانے کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ انہوں نے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کی ڈیمانڈ پر اکاؤنٹ ویریفائڈ کرنے کی درخواست کی تھی، جسے مسترد کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ٹوئٹر کی جانب سے اکاؤنٹ تصدیق نہ کرنے کی درخواست پر انہیں غصہ نہیں آیا بلکہ تعجب ہوا کہ جس شخص کو عام لوگ جانتے ہیں، ان کے اکاؤنٹ کو بھی بلیو ٹک نہیں دیا جا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: اکاؤنٹ ویریفائڈ نہ ہونے پر عدنان صدیقی ٹوئٹر سے نالاں
ایک سوال کے جواب میں عدنان صدیقی نے کہا کہ انہیں سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک سے کوئی مسئلہ نہیں بلکہ اس کے استعمال پر خدشات ضرور ہیں، کیوں کہ اس کا استعمال صحیح نہیں کیا جا رہا۔
پروگرام کے ایک سیگمنٹ میں عدنان صدیقی نے سینئر اداکار نعمان اعجاز کی اداکاری کی تعریف کرتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ انہیں بھی وہ اپنے جیسے چیلنجنگ کردار کرنے کا موقع دیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ نعمان اعجاز مشکل اور اچھے کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی بھی خواہش ہے کہ وہ بھی ان جیسے کردار ادا کریں۔
ایک سوال کے جواب میں عدنان صدیقی نے کہا کہ ڈراما نگار خلیل الرحمٰن قمر جتنا ٹی وی اسکرین پر غصے والے شخص دکھائی دیتے ہیں، حقیقی زندگی میں اتنے سخت مزاج نہیں ہیں۔
ان کے مطابق لوگوں کو لگتا ہےکہ خلیل الرحمٰن سخت مزاج شخص ہیں لیکن درحقیقت وہ اتنے ہی نفیس انسان بھی ہیں۔
عامر لیاقت کو مشورہ دینے کے سوال پر عدنان صدیقی نے انہیں مشورہ دیا کہ انہیں اب حقیقی طور پر اداکاری شروع کرنی چاہیے۔
میزبان نے انہیں بتایا کہ عامر لیاقت پہلے ہی اداکاری شروع کر چکے ہیں، جس پر عدنان صدیقی نے لاعلمی کا اظہار کیا۔
اسی پروگرام میں وزیر اعظم عمران خان کی کارکردگی پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم صاحب پچھلی کابینہ کے ارکان کو اپنی کابینہ میں شامل کر رہے ہیں، اس لیے ان کی مجموعی کارکردگی سمجھ نہیں آ رہی۔
عدنان صدیقی نے کہا کہ انہیں وزیر اعظم عمران خان کی ذاتی کارکردگی بہتر دکھائی دیتی ہے مگر مجموعی طور پر وہ ان کی کابینہ کی کاردگی سے مطمئن نہیں۔
مزید پڑھیں: عدنان صدیقی کے ساتھ تصویر شیئر کرنا زینب عباس کو مہنگا پڑ گیا
میزبان نے ان سے سوال کیا کہ عمران خان کو پچھلے انتخابات جتوائے گئے تھے تا وہ خود جیتے تھے؟ جس پر عدنان صدیقی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ’ان کے خیال میں عمران خان پچھلا الیکشن جیتے تھے‘۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اچھا ہوگا کہ اگر عمران خان اگلے انتخابات بھی جیت جائیں اور اگر وہ نہیں جیت پاتے تو بھی خدا مالک ہے۔
پروگرام کے دوران انہوں نے معروف ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ میں ہمایوں سعید کی جانب سے مارنے کے سین پر بھی بات کی اور بتایا کہ انہیں حقیقت میں نہیں مارا گیا تھا بلکہ وہ کیمرے اور ایڈیٹنگ کا کمال تھا۔
انہوں نے کہا کہ عام طور پر سینئر اداکار ایسے مناظر شوٹ کروانے سے گریز کرتے ہیں، جن میں انہیں مار پڑنی ہوتی ہے مگر انہوں نے خوشی سے ہمایوں سعید سے مار کھانے کا منظر عکس بند کروایا۔