• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل تجربے کی تصدیق کردی

شائع October 20, 2021
ایک چھوٹے ایس ایل بی ایم کا مقصد ہے کہ ایک آبدوز میں بے شمار میزائلوں کا ذخیرہ کیا جاسکتا ہے— فوٹو: رائٹرز
ایک چھوٹے ایس ایل بی ایم کا مقصد ہے کہ ایک آبدوز میں بے شمار میزائلوں کا ذخیرہ کیا جاسکتا ہے— فوٹو: رائٹرز

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ حکومت نے سمندر سے ایک جدید مختصر رینج کے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد جلد از جلد کار آمد آبدوز میزائل کے شعبے میں داخل ہونا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق سرکاری میڈیا کی جانب سے یہ بیان جنوبی کوریا کی فوجی اطلاعات کے بعد سامنے آیا کہ ان کا ماننا ہے کہ شمالی کوریا نے اس کے مشرقی سمندری حدود میں بیلسٹک میزائل (ایس ایل بی ایم) فائر کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات کے سلسلے میں تازہ ترین میں سے ایک تھا۔

وائٹ ہاؤس نے شمالی کوریا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مزید ‘اشتعال انگیزی’ سے پرہیز کریں، وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ امریکا اسلحے کے منصوبے پر اب بھی شمالی کوریا سے سفارتی گفتگو کے لیے تیار ہے۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا آبدوز سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ

پیونگ یانگ کی جانب سے امریکا اور جنوبی کوریا کی سفارتی گفتگو کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ وہ خود اپنی فوجی سرگرمیوں سے تنازعات بڑھا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا اور برطانیہ کے سفیروں کا کہنا تھا کہ وہ شمالی کوریا کے تازہ ترین تجربے کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے ’کے سی این اے’ کا کہنا تھا کہ ایس ایل بی ایم کی ‘نئی قسم’ کا تجربہ اس ہی سمندری حصے سے کیا گیا ہے جہاں سے 2016 میں پرانے ایس ایل بی ایم کا تجربہ کیا گیا تھا۔

شمالی کوریا کے پاس قدیم آبدوز کا ایک بڑا بیڑا موجود ہے لیکن ابھی تک کارآمد بیلسٹک میزائل تجربے کے لیے استعمال کی جانے والی ایکسپریمنٹل گوائی کلاس بوٹ کے آگے نصب نہیں کیے گئے ہیں۔

کے سی این اے کی جانب سے شائع کی گئی تصاویر میں شمالی کوریا کے سابقہ ڈیزائن کے مقابلے میں پتلا اور چھوٹا میزائل دیکھا گیا اور یہ ممکنہ طور پر پیونگ یانگ میں منعقدہ دفاعی نمائش میں پہلی مرتبہ دیکھائے جانے والا ماڈل ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا ہائپرسونک گلائیڈنگ میزائل کا کامیاب تجربہ

ایک چھوٹے ایس ایل بی ایم کا مقصد ہے کہ ایک آبدوز میں بے شمار میزائلوں کا ذخیرہ کیا جاسکتا ہے اگرچہ ایک کم رینج کے ساتھ مسلح شمالی کوریا مضبوطی سے کارآمد بیلسٹک میزائل (ایس ایس بی) کی دوڑ میں شامل ہونے کے قریب ہے۔

حکمت عملی سے متعلق مطالعے کے عالمی ادارے کے دفاعی محقق جوزف ڈیمپسی نے ٹوئٹر پر کہا کہ ‘اگرچہ شمالی کوریا کے ایس ایل بی ایم ڈیزائن چھوٹا ہونے کے باعث ایک کشتی میں متعدد میزائل رکھے جاسکتے ہیں لیکن یہ کم چیلنچنگ ایس ایس بی کو بھی فعال کر سکتا ہے جس میں آبدوز کو داخل کرنے سے قبل باآسانی انضمام و تبدیلی شامل ہے’۔

بڑے آبدوز پر مزید ترقی نہ ہونے تک اس پیش رفت سے پیونگ یانگ کے ہتھیاروں پر محدود اثرات کے امکان ہیں، جو ابھی زیر تعمیر ہے۔

کیلیفورنیا میں واقع ہتھیار کی روک تھام سے متعلق جیمز مرٹن سینٹر کے تجربہ کار محقق ڈیو اسکیمرلر کا کہنا تھا کہ ‘اس کا مطلب ہے کہ یہ آبدوز سے متعلق آپریشن کو مزید وسیع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘یہ ایک دلچسپ پیش رفت ہے لیکن سمندر میں واحد آبدوز ہے یہ قومی سطح پر مزید ایک یا دو لانچ کر سکتے ہیں لیکن اس سے زیادہ تبدیلی نہیں آئے گی’۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا کم فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل کا تجربہ

سیئول کی جامع کیونگنام کے استاد اور جنوبی کوریا کے سابق نیوی افسر ڈونگ یوپ نے میزائل کی رینج، ظاہری مشابہت اور ٹیکنالوجی سے متعلق ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ میزائل کے این 23 کی تجدید ہوسکتا ہے، مختصر رینج کے بیلسٹک میزائل کا تجربہ اس سے قبل 2019 میں کیا جاچکا ہے۔

کے سی این اے کا کہنا تھا کہ ایس ایل بی ایم میں ‘تیزی سے بڑھنے اور خاموشی سے رکنے’ کی جدید صلاحیتیں موجود ہیں۔

کے سی این اے کا مزید کہنا تھا کہ ‘(ایس ایل بی ایم) اعلیٰ سطح پر ملک کی دفاعی ٹیکنالوجی میں اہم کردار ادا کرے گا اور بحری فوج کی زیر آب کارروائیوں کی صلاحیت میں بھی اضافہ کرے گا’۔

اسکیمرلر کا کہنا تھا کہ ‘خاموشی سے رکنے’ کا عمل میزائل کی رفتار میں تبدیلی کا عمل ہے تاکہ اس کا پیچھا کرنا اور اسے راہ میں روکنا مشکل ہے۔

رواں سال میں شمالی کوریا بے شمار مختصر رینج کے میزائل کا تجربہ کر چکا ہے تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ یہ میزائل جنوبی کوریا کے دفاعی نظام سے بچنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان گزشتہ روز کیے جانے والے تجربے کے وقت موجود نہیں تھے۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ میزائل سینپو کے قریب سمندر سے لانچ کیا گیا جہاں شمالی کوریا کے آبدوز اور ایس ایل بی ایم کے تجربے کے آلات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل شمالی کوریا کا اینٹی ایئرکرافٹ میزائل کا تجربہ

یاد رہے کہ جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق شارٹ رینج بیلسٹک میزائل ممکنہ طور پر ایس ایل بی ایم ہے جو سنپو سے جزیرہ نما کے مشرق میں سمندر میں داغا گیا۔

آبدوز پر مبنی میزائل کی یہ صلاحیت شمالی کوریا کے ہتھیاروں کو ایک نئی سطح پر لے جائے گی، جزیرہ نما کوریا سے کہیں زیادہ تعیناتی کی اجازت دے گی اور اس کے فوجی اڈوں پر حملے کی صورت میں دوسری قسم کی کارروائیوں کی صلاحیت ہوگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 30 ستمبر کو شمالی کوریا نے ایک نئے ہائپرسونک گلائیڈنگ میزائل کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا ایک اور میزائل تجربہ

شمالی کوریا اپنے ممنوعہ ایٹمی ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگراموں پر متعدد بین الاقوامی پابندیوں کا شکار ہے اور رواں ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

کے سی این اے نے کہا کہ ہائپرسونک میزائل تیار کرنا اسٹریٹجک ہتھیاروں کے پانچ سالہ منصوبے میں پانچ ’اولین ترجیحی‘ کاموں میں سے ایک ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024