بین الاقوامی آرڈرز بحال ہونے کے باعث غیر ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ
پاکستان کی ٹیکسٹائل کے علاوہ برآمدات میں سالانہ 23.4 فیصد اضافہ ہوا اور یہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 2 ارب 48 کروڑ ڈالر ہوگئی۔
برآمدات بڑھنے کی وجہ بین الاقوامی آرڈرز کی جزوی بحالی اور حکومت کی اسکیمیں ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان شماریات بیورو (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق غیر ٹیکسٹائل شعبے میں مجموعی نمو ویلیو ایڈڈ شعبوں کے باعث ہوئی اور غیر ٹیکسٹائل شعبے میں کورونا وبا سے پہلے والی سطح پر آرڈرز واپس آنا ابھی باقی ہے۔
بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن کے باوجود بھی مالی سال 2021 میں تین شعبوں میں برآمدات سے متعلق نمو کی شرح برقرار رہی جن میں چمڑے سے بنے لباس، سرجیکل آلات اور انجینئرنگ مصنوعات بنانے والے شعبے شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی علاقائی برآمدات میں 5.7 فیصد کمی
ویلیو ایڈڈ چمڑے کے شعبے میں چمڑے سے بنے ملبوسات کی برآمدات میں 4 فیصد جبکہ چمڑے کے دستانوں کی برآمدات میں 8 فیصد اضافہ دیکھا گیا، اس کے برعکس رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی سے ستمبر) میں خام چمڑے کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 43 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
پاکستان سرجیکل آلات کا اہم سپلائر ہے تاہم پاکستان کی مصنوعات مغربی ممالک کے بازاروں میں مشہور برانڈز کے نام کے ساتھ دوبارہ فروخت کی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے مصنوعات کی برآمدی قیمت نہ ہونے کے برابر ہے۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں سرجیکل آلات کی برآمدات میں نمو 6.09 فیصد منفی رہی لیکن ادویات کی برآمدات میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔
علاوہ ازیں جوتوں کی برآمدات میں سالانہ 15.23 فیصد اضافہ ہوا جس میں بڑا حصہ چمڑے سے بنے اور کینوس جوتوں کا رہا جبکہ انجینئرنگ مصنوعات سال بہ سال 10.87 فیصد بڑھیں۔
یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2021: پاکستان کی علاقائی برآمدات میں 9 فیصد اضافہ
تاہم الیکٹرک پنکھوں کی برآمدات میں 22.78 فیصد کمی دیکھی گئی۔
قالینوں کی برآمدات میں 19 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں 16.8 فیصد اضافہ دیکھا گیا، کھیلوں کے شعبے میں جولائی سے ستمبر کے دوران فٹبال کی برآمد گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.60 فیصد زیادہ رہی۔
سال 22-2021 کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے متعدد تجاوز پیش کی گئی تھیں جس میں خام مال پر ڈیوٹی میں کمی شامل تھی تاکہ ادویات، پلاسٹک، کیمیکلز، انجینئرنگ اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دیا جاسکے۔
پی بی ایس کے مرتب شدہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ کے دوران اشیائے خور و نوش کی برآمدات میں 26.41 فیصد اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں: مارچ میں ٹیکسٹائل کی برآمد میں 30 فیصد اضافہ
کھانے کی اشیا کی زمرے میں چاول کی برآمدات میں 17.41 فیصد اضافہ ہوا۔
دوسری جانب باسمتی چاول کی برآمد میں 26.88 کمی دیکھی گئی جبکہ دیگر چاولوں کی برآمدات میں 12.78 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔