آئی ایم ایف تاحال حکومت کی شرائط پر آمادہ نہیں ہوا ہے، شہباز شریف
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے مہنگائی میں غیر معمولی اضافے پر کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ فراڈ پر مبنی تھا، حکومت نے بجٹ ٹیکس فری قرار دیا تھا لیکن وقت نے ثابت کردیا کہ وہ جھوٹ کا پلندہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بجٹ کے باعث عوام کے لیے جینا مشکل ہوگیا ہے جبکہ آئی ایم ایف تاحال حکومت کی شرائط پر آمادہ نہیں ہوا ہے۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے منی بجٹ آیا اور بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے کہ 74 سال کی بدترین حکومت آئی ہے۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کی تقریر کے دوران رکن اسمبلی نے بوتل دے ماری
انہوں نے کہا کہ دن رات ریاست مدینہ کا نام لینے والے پھر مہنگائی کا سیلاب لے آئے ہیں۔
شہباز شریف نے اخبارات کا حوالہ دے کر کہا کہ آئی ایم ایف تاحال حکومت کی شرائط پر آمادہ نہیں ہوا ہے اور مزید شکنجے میں لانا چاہتا ہے، مہنگائی سے ہونے والی تباہی پورے ملک میں پھیل چکی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ حکومت، پاکستان کو تباہی کے دھانے پر لاچکی ہے، نوزائیدہ کے منہ سے دودھ بھی چھینا جا چکا ہے، مہنگائی ملک میں فاقہ کشی اور خودکشی کا باعث بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں چینی 98 روپے فی کلو تھی اب وہ 120 روپے فی کلو میں بھی دستیاب نہیں ہے، جو غریب آٹا، ٹماٹر اور پیاز سے گزارا کرتا ہے، موجودہ حکومت نے وہ بھی اس سے چھین لیا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی تقریر کے دوران شدید ہنگامہ آرائی، شور شرابا
شہباز شریف نے کہا کہ صدر مملکت نے قومی اسمبلی میں آکر کہا کہ معاشی نمو درست سمت پر ہے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ زمینی حقائق ایسے ہیں، سفید پوش ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت نے 15 ہزار ارب روپے کے قرض تو وصول کرلیے لیکن کہیں ایک اینٹ نظر نہیں آتی، اگر یہ پیسہ پاکستان کے عوام میں تقسیم کیا جاتا تو فی کس ساڑھے تین لاکھ روپے ان کے حصے میں آتا۔
انہوں نے مہنگی ایل این جی خریدنے سے متعلق حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کو مہنگی ایل این جی سے جتنی تباہی کا سامنا ہوا ہے کوئی اس کا اندازہ نہیں لگا سکتا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے جدید ترین بجلی کے پلانٹس بند کردیے اور مہنگے ترین فرنس آئل سے بجلی بنائی اور یونٹ مہنگے داموں فروخت ہورہے ہیں، ہم نے توڑ کمر مہنگائی کے خلاف کمر باندھ لی ہے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کی تقریر کے دوران قومی اسمبلی میں تیسرے روز بھی بدنظمی، اجلاس ملتوی
بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کو ایوان سے خطاب کی اجازت دی۔
مراد سعید کی تقریر کے ساتھ ہی قومی اسمبلی میں شور شرابا شروع ہوگیا جس کے باعث مراد سعید اپنی بات جاری نہیں رکھ سکے۔
اس دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خرم دستگیر کی جانب سے کورم مکمل نہ ہونے کی نشاندہی کی گئی اور گنتی کے بعد کورم مکمل نہ ہونے پر اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔