• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، اسد عمر

شائع October 18, 2021
انہوں نے بھارت کا حوالہ دیتےہوئے کہا کہ پاکستان کے  مقابلے میں نئی دہلی میں پٹرول کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے بھارت کا حوالہ دیتےہوئے کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں نئی دہلی میں پٹرول کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے اشیا ضروریات سمیت دیگر چیزوں کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے کہا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، مہنگائی میں حالیہ اضافہ ملکی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا دیگر ممالک میں غیر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہوا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ عالمی منڈیوں کی قیمت میں اضافہ ہوا کیونکہ طلب اور رسد کے فرق اور ترسیلات کے نظام میں کورونا کی وجہ سے رکاوٹ نے تمام شعبوں کو متاثر کیا۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر اسد عمر نے جلد نئی مردم شماری کا اعلان کردیا

انہوں نے امریکا، چین اور بھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک میں ریکارڈ مہنگائی ہے جہاں کبھی مہنگائی کی شرح کا اتنا تصور نہیں کیا جا سکتا تھا۔

اسد عمر نے ورلڈ بینک کے ڈیٹا کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 12ماہ کے دوران خام پیٹرول کی قیمت 81.55 فیصد جبکہ پاکستان میں اسی عرصے میں 17.55 فیصد کا اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ایل این جی اور گیس کی قیمتوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان میں قدرتی ذرائع سے حاصل ہونے والی گیس کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی جبکہ ایل این جی کی قیمت میں 64 فیصد اضافہ ہوا۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ عالمی منڈی میں خوردنی تیل کی قیمت میں 48 فیصد جبکہ پاکستان میں 38 فیصد اضافہ ہوا، مقامی منڈی میں چینی کی قیمت میں 15 فیصد اور عالمی سطح پر 53 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی چوتھی لہر کے آغاز کے واضح اشارے مل رہے ہیں، اسد عمر

انہوں نے بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں نئی دہلی میں پیٹرول کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں، اس کے علاوہ دیگر اشیا ضروریات کی قیمتیں بھی بہت زیادہ ہیں۔

اسد عمر نے مہنگائی کا طوفان روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے حکومتی اقدامات سے متعلق بتایا کہ گزشتہ برس نومبر میں پیٹرول پر جی ایس ٹی 17 فیصد لگایا گیا اور ہماری پی ڈی ایل 30 روپے لیٹر تھی۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل پر جی ایس ٹی 17 فیصد سے کم کر کے بالترتیب 6.8 اور 10.3 فیصد کردیا گیا۔

آٹے کی قیمت سے متعلق وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پنجاب اور سندھ ضرورت سے زائد پیداوار ہوتی ہے، اس وقت پنجاب اور سندھ کے اندر فروخت ہونے والے 20 کلو تھیلے پر 290 روپے کا فرق ہے۔

مزید پڑھیں: سال 22-2021: ترقیاتی منصوبوں پر 2.1 کھرب روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے، اسد عمر

انہوں نے حکومتِ سندھ پر زور دیا کہ وہ گندم کی ریلیز کردیں تاکہ سندھ میں آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئند چند روز میں ٹارگیٹڈ سبسڈی کی تفصیلات سامنے آجائیں گی، اس ضمن میں ساری تیاری کرلی گئی ہے اور جلد ہی وزیر اعظم عمران خان اس کا اظہار کریں گے، نومبر کے آخر تک یہ ریلیف ملنا شروع ہوجائے گا۔

اسد عمر نے نام لیے بغیر ماہرین کا حوالہ دیا کہ وہ کہتے ہیں مارچ میں اشیا ضروریات کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی نظر آئے گی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے اس تاثر کو مسترد کردیا کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی کے تناسب میں کمی آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ایک دو ماہ میں اشیا ضروریات کی قیمتوں میں کمی نظر نہیں آئے گی لیکن مارچ سے عوام کو مہنگائی سے ریلیف ملنے کی توقع ہے۔

روپے کی قدر میں کمی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک برس کے مقابلے میں ساڑھے تین فیصد کا فرق ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024