سابق بھارتی کرکٹر کی ’متعصبانہ‘ جملے پر گرفتاری
بھارت کے سابق کرکٹر یووراج سنگھ کو ساتھی کرکٹر یوویندرا چاہل پر ’متعصبانہ‘ جملہ کسنے پر گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہریانہ کی پولیس نے یووراج سنگھ کو گرفتار کرکے چند گھنٹے تفتیش کے بعد عبوری ضمانت پر رہا کردیا۔
مزید پڑھیں: ’تعصب‘ بڑے کام کی چیز ہے
اس ضمن میں پولیس نے بتایا کہ یووراج سنگھ نے انسٹاگرام پر لائیو سیشن کے دوران اپنے ساتھی کرکٹر یوویندرا چاہل کو ’بھنگی‘ کہہ کر مخاطب کیا تھا جس کے بعد سابق کرکٹر کے خلاف شکایت وصول ہوئی اور انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔
یووراج سنگھ کو پولیس نے شکایت موصول ہونے کے بعد گرفتار کیا اور انہیں چند گھنٹے تحویل میں رکھنے کے بعد ضمانت پر رہا کردیا۔
اس سے قبل 39 سالہ سابق ٹیسٹ کرکٹر یووراج سنگھ نے اپنے ’غیر ارادی تبصرے‘ پر معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جون 2020 کو انسٹاگرام کی لائیو ویڈیو میں دیے گئے تبصرے کو ’غلط سمجھا‘ گیا
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد کھلاڑی سے تعصب،انگلش بورڈ پرتنقید
ہریانہ پولیس کے سینئر افسر نے عدالتی حکم پر یووراج سنگھ کی گرفتاری اور اس کی رہائی کا تذکرہ کیا تاہم سابق کرکٹر کی ترجمان نے بتایا کہ انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔
اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ ہریانہ میں یووراج سنگھ اپنے چار یا پانچ افراد پر مشتمل عملے اور سیکیورٹی کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچے تھے۔
یووراج سنگھ کی گرفتاری رواں برس فروری میں ہریانہ میں ایک دلت کارکن کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد سامنے آئی۔
شکایت میں سابق کرکٹر کی گرفتاری اور ذات اور قبائل سے متعلق ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا، جس کا مقصد امتیازی سلوک کو روکنا ہے۔
مزید پڑھیں: مائیکل ہولڈنگ نسلی تعصب پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے
عدالت کے حکم پر شکایت کی ایف آئی آر درج کی گئی۔
رجت کلسن نامی کارکن نے کہا کہ 6 اکتوبر کو پولیس کو یووراج سنگھ کو تحقیقات میں شامل کرنے کے لیے کہا گیا تھا، ہمیں معلوم ہوا ہے کہ سابق کرکٹر کو دو سے تین گھنٹے پوچھ گچھ کے بعد ضمانت کے مچلکوں پر رہا کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس آئندہ چند روز میں حسار کی عدالت میں اپنی رپورٹ جمع کرائے گی جہاں سے یووراج سنگھ کو باقاعدہ طور پر ضمانت حاصل کرنی پڑے گی۔
دلت برادری سے تعلق رکھنے والے رہنما نے کہا کہ سابق کرکٹر نے پوری برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے اس لیے ہماری کوشش ہوگی کہ ان کا جرم ثابت کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ یووراج سنگھ کو ایس سی/ ایس ٹی ایکٹ کے تحت ضمانت دی گئی اس لیے ہم اس اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔
گزشتہ برس اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں یووراج سنگھ نےکہا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ جب میں اپنے دوستوں کے ساتھ بات چیت کر رہا تھا، مجھے غلط فہمی ہوئی جو بلاجواز تھی لیکن ایک ذمہ دار بھارتی شہری کے طور پر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر میں نے غیر ارادی طور پر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو میں اس پر افسوس کا اظہار کرنا چاہتا ہوں، بھارت اور اس کے تمام لوگوں کے لیے میری محبت ابدی ہے‘۔