• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پیٹرولیم مصنوعات میں 9 روپے تک کا اضافہ متوقع

شائع October 15, 2021
مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 3 سے 5 روپے اضافے کا امکان ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 3 سے 5 روپے اضافے کا امکان ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین آج (جمعہ کو) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جیارجیوا سے ملاقات کریں گے۔

ایسے میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سمری کے مطابق حکومت کی جانب سے آئندہ 16 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے اضافے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ اوگرا کو قیمتوں کے حوالے سے اس کی تجاویز خفیہ رکھنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے کیوں کہ قیمتوں میں اضافے کے لیے حکومت کو اس کے حساب سے آگے بڑھنا پڑ سکتا ہے تاکہ پیٹرولیم لیوی کو کم کرنے کی وجہ سے ہوئے آمدنی کے نقصان کو بتدریج پورا کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں مزید 4 روپے کا اضافہ کردیا

ایک سرکاری عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ٹیکس کی موجودہ شرح، درآمدی قیمت اور روپے کی قدر میں کمی کی بنیاد پر اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 5 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا ہے۔

اس کے علاوہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 3 سے 5 روپے اضافے کا امکان ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ ایکسچینج ریٹ کا نقصان اور تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کے معمولی اثرات ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت چھٹے جائزے کی کامیابی سے تکمیل اور تقریباً ایک ارب ڈالر کے حصول کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکس کی شرح میں تھوڑا سا اضافہ کرکے صارفین کے لیے قیمتوں میں زیادہ اضافہ کرسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا امکان

سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ حکام کو پروگرام کی بحالی کی توقع ہے کیوں کہ بڑے مسائل حل ہوچکے ہیں اور کچھ معمولی رکاوٹیں وفاقی وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف سربراہ کے ساتھ ملاقات کے دوران دور ہوجائیں گی۔

حکام نے بتایا کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی کے ذریعے ماہانہ اوسطاً 50 ارب روپے کے حساب سے 610 ارب روپے کی آمدنی اکٹھا کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن ابتدائی ساڑھے تین ماہ میں اس کی مجموعی وصولی 40 ارب روپے تک نہیں پہنچ سکی۔

اس میں کمی کی وجہ سے آئی ایم ایف حکومت سے مطالبہ کر رہا تھا کہ ایف بی آر ٹیکس کے ذریعے آمدنی میں اضافہ کرے تاکہ پرائمری بیلنس کو وعدے کی حدود کے اندر رکھا جائے۔

قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کا اعلان وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے مشاورت کے بعد وزارت خزانہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافہ کردیا

اس وقت پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 127 روپے 30 پیسے ہے جو زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشا اور موٹر سائیکلوں میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا متوسط اور کم آمدن والے طبقے پر براہِ راست اثر پڑتا ہے۔

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ڈپو قیمت 122.04 روپے ہے کو بھاری ٹرانسپورٹ، ٹرینوں اور زرعی مشینوں مثلاً ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹرز، ٹیوب ویلز اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے۔

دوسری جانب لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی ایکس ڈپو فی لیٹر قیمت 99.51 روپے ہے اس کے بعد مٹی کا تیل 99.31 روپے فی لیٹر ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024