سینٹرل پنجاب کو شکست، خیبر پختونخوا نیشنل ٹی20 کپ میں اعزاز کے دفاع میں کامیاب
نیشنل ٹی20 کپ کے فائنل میں خیبر پختونخوا نے سینٹرل پنجاب کو شکست دے کر اپنے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے دوبارہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے نیشنل ٹی20 کپ کے فائنل میں خیبر پختونخوا نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا۔
میچ کی دوسری ہی گیند پر محمد اخلاق بغیر کوئی رن بنائے عمران خان کی وکٹ بن گئے۔
ابتدائی نقصان کے بعد احمد شہزاد کا ساتھ دینے کامران اکمل آئے اور دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 10 اوورز میں 85 رنز کی شراکت قائم کی۔
اس مرحلے پر خالد عثمان نے کامران اکمل کی 29 گیندوں پر 42رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا جبکہ مجموعی اسکور میں 4 رنز کے اضافے سے 44رنز بنانے والے احمد شہزاد بھی افتخار احمد کو وکٹ دے بیٹھے۔
افتخار احمد نے عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سیف بدر اور حسین طلعت کو چلتا کردیا۔
پانچ وکٹیں گرنے کے بعد سینٹرل پنجاب کی ٹیم سنبھل نہ سکی اور اور پوری ٹیم 148 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔
افتخار احمد نے 5 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد عمران نے بھی تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ہدف کے تعاقب میں محمد حارث دوسرے اوور میں صرف 10 رنز بناکر آؤٹ ہو گئے جس کے بعد صاحبزادہ فرحان کا ساتھ دینے کامران غلام آئے۔
دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 47 رنز کی شراکت قائم کی لیکن صاحبزادہ فرحان 26 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
کامران غلام اور عادل امین نے اسکور کو 90 تک پہنچایا لیکن کامران غلام 37 رنز بنا کر محمد فیضان کی وکٹ بن گئے۔
90 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد محمد افتخار وکٹ پر آئے اور انہوں نے شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے آتے ہی میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
انہوں نے 19 گیندوں پر 2 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے اور تین اوورز قبل ہی اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
اس میچ میں 7 وکٹوں سے کامیابی کی بدولت خیبر پختونخوا نے کامیابی سے ایونٹ کا دفاع کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
افتخار احمد کو عمدہ کارکردگی پر میچ اور ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ صاحبزادہ فرحان ٹورنامنٹ کے بہترین بلے باز قرار پائے۔