ای سی سی نے فرٹیلائزر پلانٹس کیلئے گیس کی زیادہ سےزیادہ فراہمی کی منظوری دے دی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) پاک عرب فرٹیلائزر پلانٹ اور فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ (ایف ایف بی کیو ایل) کو گیس کی فراہمی کی منظوری دے دی تاکہ یوریا کی قیمتوں میں استحکام لایاجائے۔
سرکاری خبر ایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ اور ریونیو شوکت ترین کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: فلور ملز نے مطالبات منظور ہونے کے بعد ہڑتال کی کال واپس لے لی
بیان میں کہا گیا کہ ای سی سی وزارت صنعت و پیداوار کی ربیع کی فصل کے دوران یوریا فرٹیلائزر کی طلب کے حوالے سے سمری کا جائزہ لیا اور پاک عرب کے لیے 58 ایم ایم سی ایف ڈی کی منظوری دی۔
وزارت خزانہ کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مقامی طلب کوپورا کرنے کے لیے یوریا فرٹیلائزر کی ڈیمانڈ کو یقینی بنانے کے لیے ایف ایف بی کیو ایل کے لیے 63 ایم ایم سی ایف ڈی کی منظوری دی۔
بیان میں کہا گیا کہ فیصلے سے یوریا فرٹیلائزر کی قیمتوں میں استحکام آئے گا اور ربیع کے سیزن کے دوران پورے ملک میں اس کی رسد یقینی ہوگی۔
ای سی سی نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی پیش کی گئی سمری کی بھی منظوری دے دی، جس میں پاکستان سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کے لیے دو ارب روپے بجٹ تجویز کیا گیا تھا۔
بیان کے مطابق کمیٹی نے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات بڑھانے اور شعبے کو مستحکم کرنے کے لیے بجٹ کی منظوری دی۔
ای سی سی نے پی ایس ای بی کے لیے 4 ارب روپے مختص کرنے کی بھی منظوری دی تاکہ آئی ٹی کی برآمدات کو مراعات دی جائیں اور برآمدات کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
بیان کے مطابق آئی ٹی کے شعبے سے منسلک برآمدکنندگان کو مراعات دینے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مختص کردہ بینکنگ کوڈز کے ذریعے بینکنگ چینل سے نقد انعامات دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج چھ ماہ کی کم ترین سطح پر بند
وزارت تجارت نے مالی سال 2020 کی ٹیکسٹائل اینڈ ایپرل پالیسی پیش کی، جس کے لیے ای سی سی نے وزارت تجارت، خزانہ ڈویژن، وزارت صنعت و پیداوار، توانائی اور پیٹرولیم ڈویژن، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندوں پر مشتمل ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو چند ہفتوں میں ای سی سی کے سامنےنظر ثانی پالیسی پیش کرے گی۔
ای سی سی کے اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین کے علاوہ وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر ریلوے اعظم خان سواتی، وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وفاقی سیکریٹریز اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔