• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

بلوچستان: حب میں کار کے قریب دھماکے سے نجی ٹی وی کا رپورٹر جاں بحق

شائع October 10, 2021 اپ ڈیٹ October 18, 2021
نجی ٹی وی کے رپورٹر کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا--فائل/فوٹو: ڈان
نجی ٹی وی کے رپورٹر کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا--فائل/فوٹو: ڈان

بلوچستاں کے علاقے حب میں کار کے قریب دھماکے سے نجی ٹی وی کے رپورٹر شاہد زہری جاں بحق ہوگئے۔

عیدگاہ تھانے کے ایس ایچ او ندیم حیدر کا کہنا تھا کہ 35 سالہ شاہد زہری نجی ٹی میٹر ون نیوز سے منسلک تھے اور حب میں گاڑی میں جارہے تھے کہ حملہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سکھر میں نجی ٹی وی چینل سے منسلک صحافی قتل

ان کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ دیسی ساختہ بم دھماکا تھا۔

شدید زخمی ہونے والے شاہد زہری اور دوسرے زخمی کو ابتدائی طور پر حب سول ہسپتال منتقل کیا گیا بعد ازاں رتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی لایا گیا جہاں شاہد زہری دم توڑ گئے۔

ڈان ڈاٹ کام کو موصول سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شاہد زہری کی گاڑی مصروف سڑک پر یوٹرن لیتے ہی قریب دھماکا ہوا۔

حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں اور دھماکے کی نوعیت بھی ابتدائی طور پر تصدیق نہیں کی جاسکی۔

یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں سکھر میں ایک نجی نیوز ٹی وی چینل سے منسلک صحافی کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق رائل نیوز ٹی وی سے وابستہ اجے لالوانی پر مسلح افراد نے اس وقت حملہ کیا جب وہ ایک حجام کی دکان پر بیٹھے تھے۔

حملے کے نتیجے میں صحافی زخمی ہوئے تھے جس پر انہیں سکھر کے سول ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دورانِ علاج دم توڑ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں گزشتہ سال 10 صحافی قتل، متعدد گرفتار ہوئے، سی پی این ای

رواں برس فروری میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کی میڈیا فریڈم رپورٹ 2020 میں انکشاف کیا گیا تھا کہ صرف 2020 میں 10 صحافیوں کو قتل کیا گیا اور دیگر کئی صحافیوں کو فرائض کی انجام دہی کے دوران دھمکیاں دی گئیں، اغوا کیا گیا، تشدد اور گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ تشدد اور صحافیوں کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور بظاہر ان افراد کو استثنیٰ حاصل ہے۔

میڈیا فریڈم رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 'یہ انتہائی تشویش کا معاملہ ہے کہ ملک کا قانونی نظام صحافیوں کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی میں ناکام ہوگیا ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024