کانگو: دریا میں کشتی الٹنے سے 50 سے زائد افراد ہلاک
کانگو میں رواں ہفتے دریا میں کشتی الٹنے کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہو گئے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شمال مغربی صوبے مونگالا کے گورنر کے ترجمان نیسٹر مگباڈو نے کہا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب دریا میں کشتی الٹنے کے نتیجے میں ڈوبنے والے 51 افراد کی لاشیں جمعہ تک نکال لی گئی تھیں جبکہ اب بھی 70 افراد لاپتا ہیں اور 39 افراد کو بچا لیا گیا۔
مزید پڑھیں: سمندر میں گم ہو جانے والے 2 افراد کو 29 دن بعد بچا لیا گیا
انہوں نے کہا کہ کشتی میں سوار مزید مسافروں کا پتہ نہیں چلا اور ہم نے کشتی میں گنجائش کی بنیاد پر لاپتہ افراد کا تخمینہ لگایا ہے۔
نیسٹر مگباڈو نے کہا کہ حادثہ رات کے وقت خراب موسم میں کشتی میں ممکنہ طور پر حد سے زیادہ مسافروں کے سوار ہونے کی وجہ سے پیش آیا ہو گا۔
حادثے کا دو دن تک کسی کو بھی پتہ نہیں چلا کیونکہ جمعہ تک میڈیا یا حکام کو اس کی اطلاع نہیں دی گئی اور پھر ہفتے کو صوبائی حکام نے واقعے کی تصدیق کی۔
مگباڈو نے کہا کہ منگالا حکام نے ڈی آر سی کے دارالحکومت کنشاسا میں حکام کو کشتی ڈوبنے کے فوری بعد آگاہ کیا تھا لیکن ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں مزید معلومات کے منتظر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا: دریا میں کشتی الٹ جانے سے 190 سے زائد افراد لاپتہ
انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کی تلاش اور انہیں بچانے کے لیے کوششیں جاری ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ہی مزید زندہ بچ جانے والوں کے حوالے سے امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔
صوبائی حکام نے پیر سے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
کشتی کے حادثات وسیع معدنیات سے مالا مال ملک کانگو میں اکثر پیش آتے رہتے ہیں کیونکہ اکثر کشتیاں اور جہازوں میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار ہوتے ہیں اور اکثر مسافر لائف جیکٹس نہیں پہنتے۔
رواں سال فروری میں700 مسافروں کو لے جانے والا ایک جہاز ڈوبنے سے کم از کم 60 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
مزید پڑھیں: تنزانیہ: جھیل میں کشتی الٹ گئی، 100 سے زائد افراد ہلاک
اس سے قبل جنوری میں کیو جھیل میں ایک مسافر کشتی ڈوبنے کے سے بچوں اور خواتین سمیت کم از کم تین افراد ڈوب گئے تھے۔
جولائی 2010 میں مغربی صوبے بانڈنڈو میں کشتی الٹنے سے 135 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔