• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

بھارت کی قومی ایئر لائن 18 ہزار کروڑ روپے میں ٹاٹا سنز کو فروخت

شائع October 8, 2021
ٹاٹا سنز کو ایئرلائن کو حکومت سے واپس لینے میں نصف صدی سے زائد کا عرصہ لگا—فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس
ٹاٹا سنز کو ایئرلائن کو حکومت سے واپس لینے میں نصف صدی سے زائد کا عرصہ لگا—فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس

قرضوں میں ڈوبی بھارت کی قومی ایئرلائن 'ایئر انڈیا' کو ٹاٹا گروپ کی ذیلی کمپنی ٹاٹا سنز نے 18 ہزار کروڑ بھارتی روپے میں خرید لیا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ٹاٹا سنز کو ایئرلائن کو حکومت سے واپس لینے میں نصف صدی سے زائد کا عرصہ لگا۔

ایئر انڈیا اور اس کی شاخ ایئر انڈیا ایکسپریس میں 100 فیصد حصص کے علاوہ ٹاٹا سنز نے نیلامی کی بولی میں گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنی ایئر انڈیا سیٹس ایئر پورٹ سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ (AISATS) کے 50 فیصد حصص بھی حاصل کرلیے۔

مزید پٖڑھیں: بھارت میں ایئر انڈیا کا طیارہ رن وے پر خوفناک حادثے کا شکار، 17 مسافر ہلاک

ڈی آئی پی اے ایم کے سیکریٹری تہن کانتا پانڈے نے کہا کہ ٹاٹا کی اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) ٹیلیس پرائیویٹ لمیٹڈ نے ایئر انڈیا کی نیلامی کی بولی جیتی۔

خیال رہے کہ 31 اگست 2021 تک ایئر انڈیا کا مجموعی قرضہ 61 ہزار 562 کروڑ بھارتی روپے تھا جس میں سے 15 ہزار 300 کروڑ بھارتی روپے کو ٹاٹا سنز نے ٹیک اوور کرلیا۔

تہن کانتا پانڈے نے کہا کہ 46 ہزار 262 کروڑ بھارتی روپے اب ایئر انڈیا ایسیسٹس ہولڈنگ لمیٹڈ (اے آئی اے ایچ ایل) کو منتقل ہوجائیں گے۔

بھارتی سول ایوی ایشن سیکریٹری راجیو بھنسال نے کہا کہ ایئرلائن کی بولی جیتنے والی کمپنی ایک برس تک کسی ملازم کو نہیں نکالے گی اور اگر ایک برس بعد ایسا کرتی ہے تو انہیں اس ملازم کو وی آر ایس (ولونٹری ریٹائرمنٹ اسکیم) کی پیشکش کرنی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام ملازمین کو گریجویٹی اور پروویڈنٹ فنڈ فراہم کیے جائیں گے۔

راجیو بھنسال نے کہا کہ '8 اکتوبر تک ایئر انڈیا کے ملازمین کی تعداد 12 ہزار 85 ہے جن میں سے 8 ہزار 84 مستقل جبکہ 4 ہزار ایک کنٹریکٹ پر ہیں، اس کے علاوہ ایئر انڈیا ایکسپریس کی افرادی قوت ایک ہزار 434 ہے'۔

رواں ماہ کے آغاز میں ٹاٹا سنز اور اسپائس جیٹ کے چیئرمین اجے سنگھ (نجی طور پر) بولیاں لگائی تھیں۔

گزشتہ ماہ رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ ٹاٹا نے بولی جیت لی تھی لیکن یونین وزیر پیوش گوئل نے ان رپورٹس کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ اس حوالے سے کچھ بھی طے نہیں ہوا۔

دسمبر 2020 میں بھارتی حکومت نے ایئر انڈیا کی تقسیم کے لیے دلچسپی ظاہر کرنے کی دعوت دی تھی۔

نیلامی کی دوڑ میں 4 کمپنیوں نے حصہ اور ٹاٹا کے اجے سنگھ ہی واحد فرد تھے جو حتمی مرحلے تک پہنچے۔

ایئر انڈیا کا خسارہ 70 ہزار کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ ہے اور بھارتی حکومت کو یومیہ بنیادوں پر لگ بھگ 20 کروڑ بھارتی روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ لینڈنگ کے دوران 'دو ٹکڑے' ہو گیا، متعدد مسافر ہلاک

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ایئر انڈیا کو فروخت کرنے کی یہ دوسری کوشش تھی۔

اس سے قبل بھارتی حکومت نے مارچ 2018 میں بھی ایئرلائن کو بیچنے کی کوشش کی تھی لیکن 76 فیصد حصص بیچنے میں ناکام رہی تھی۔

غیر یقینی مالی معاملات کے باوجود، ایئر انڈیا اب بھی مقامی ایئرپورٹس پر 4،400 سے زیادہ اندرون ملک اور 1800 بین الاقوامی لینڈنگ اور پارکنگ سلاٹس اور بیرون ملک 900 اسلاٹس کو کنٹرول کرتا ہے۔

ایئر انڈیا نے 1932 میں ٹاٹا ایئر سروسز کے طور پر اپنے سفر کا آغاز کیا تھا جب اس کی بنیاد جے آر ڈی ٹاٹا نے رکھی تھی۔

اسے بھارتی حکومت نے 1953 میں نیشنلائز کردیا تھا اور جے آر ڈی ٹاٹا 1977 تک اس کے چیئرمین رہے تھے۔

ایئر انڈیا جیٹ طیاروں کو شامل کرنے والی پہلی ایشیائی ایئر لائن بنی تھی اور 1960 میں نیویارک کے لیے پرواز شروع کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024