• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے سربراہ واٹمور عہدے سے مستعفی

شائع October 7, 2021
آئن واٹمور نے گزشتہ ماہ دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا---فائل/ٖوٹو: ڈان
آئن واٹمور نے گزشتہ ماہ دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا---فائل/ٖوٹو: ڈان

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیئرمین آئن واٹمور 5 سالہ مدت مکمل ہونے سے قبل ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

ای سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے میں واٹمور کے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

مزید پڑھیں: دورہ پاکستان سے انکار پر انگلش کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے معذرت کرلی

اعلامیے میں کہا گیا کہ 'انہوں نے بورڈ کے ساتھ باہمی معاہدے کے تحت ڈومیسٹک سیزن کے اختتام اور گزشتہ ایک برس میں کووڈ کے چیلنج کے دوران کھیل کو آگے بڑھانے میں مدد کے بعد عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا'۔

آئن واٹمور نے کہا کہ 'ای سی بی کے چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہوگیا ہوں لیکن یہ میں نے اپنے طور پر اور جس کھیل سے میں پیار کرتا ہوں، اس کے لیے کیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے اس عہدے پر وبا سے پہلے تعینات کیا گیا تھا لیکن کووڈ نے کام تبدیل کردیا اور ہماری بنیادی توقعات ڈرامائی انداز میں مختلف ہوگئیں، جس سے میرے اوپر ذاتی طور پر ذمہ داری آگئی تھی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اسی وجہ سے بورڈ اور میں نے محسوس کیا کہ ای سی بی کی سربراہی کے لیے ایک نیا چیئرمین بہتر ہوگا جو وبا کے بعد بورڈ کو لے کر چلے گا'۔

واٹمور نے کہا کہ 'سیزن کے اختتام پر عہدے چھوڑتے ہوئے بورڈ کو 2022 کے سیزن اور اس کے بعد چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نئے چیئرمین کے انتخاب کے لیے وقت دیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ذاتی سطح پر میں گزشتہ ماہ سول سروس کمیشن سے ریٹائر ہوا تھا اور حال ہی میں دادا بن چکا ہوں تو اب میں چاہوں گاکہ مکمل طور پر ریٹائر ہوجاؤں اور عظیم کھیل سے مداح کے طور پر لطف اندوز ہوتا رہوں'۔

ای سی بی نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ 'بورڈ کے ڈپٹی چیئرمین بیری او برائن کو قائم مقام چیئرمین مقرر کیا گیا ہے'۔

آئن واٹمور نے ایک ایسے وقت پر استعفیٰ دے دیا جب ایک ماہ قبل ہی کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر انگلینڈ کے سابق کرکٹرز اور حکومتی عہدیداروں نے تنقید کی تھی۔

انگلینڈ کی ٹیم رواں برس ایشز سیریز کے لیے آسٹریلیا جائے گی تاہم آسٹریلیا میں کورونا کے سخت قواعد کے باعث کھلاڑیوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا اور بورڈ کو دورے کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق انگلش کرکٹ بورڈ کا اجلاس چند روز میں ہوگا جس میں ایشز کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ انگلینڈ نے گزشتہ ماہ نیوزی لینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کرکے واپس جانے کے بعد اکتوبر میں شیڈول دورہ پاکستان سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں ہم نے انتہائی ہچکچاہٹ کے ساتھ خواتین اور مرد دونوں ٹیموں کے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔

انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ رواں سال کے اوائل میں ہم نے اکتوبر میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان میں دو ٹی20 میچ کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ خواتین ٹیم کے مختصر ٹور کی بھی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بعد انگلینڈ بھی دورہ پاکستان سے دستبردار

ای سی بی نے بتایا تھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے اس ہفتے کے اختتام پر خواتین اور مردوں کی ٹیموں کے ان اضافی میچز کے حوالے سے اجلاس طلب کیا اور ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم نے ہچکچاہٹ کے ساتھ دونوں ٹیموں کی دورے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔

بعد ازاں انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین آئن واٹمور نے دورہ پاکستان سے انکار پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے معذرت کرتے ہوئے آئندہ سال دورہ پاکستان کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لانے کا وعدہ کیا تھا۔

واٹمور نے کہا تھا کہ دورے سے انکار کی ایک وجہ سیکیورٹی تھی لیکن کھلاڑیوں کی فلاح کو بنیادی اہمیت دی گئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس فیصلے سے خصوصاً پاکستان میں جن لوگوں کو تکلیف پہنچی، میں ان سب سے معافی چاہتا ہوں اور بورڈ نے جو فیصلہ کیا، وہ فیصلہ کرنا انتہائی مشکل تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا لیکن ہمیں سیکیورٹی اور کھلاڑیوں کی فلاح کے حوالے سے سفارشات موصول ہوئی تھیں اور یہی وجہ تھی کہ ہم نے یہ فیصلہ لیا۔

انگلش بورڈ کے سربراہ نے مزید کہا تھا کہ ہمیں ورلڈ کپ میں کم وقت اور نیوزی لینڈ کی پاکستان سے واپسی کے پیش نظر جلد ہی کوئی فیصلہ لینا تھا، اس سلسلے میں کئی چیزوں کو مدنظر رکھا گیا لیکن کھلاڑیوں کی فلاح سب سے اہم چیز تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024