غیریقینی صورت حال کے باعث ٹی 20 ورلڈ کپ کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کی تیاریاں متاثر
لاہور: ٹی 20 ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) روانگی میں دو روز رہتے ہیں، جہاں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے اسکواڈ کو 6 روز کا قرنطینہ کرنا پڑے گا، تاحال چیزوں کے تبدیل ہونے یا معاملات کے حل کا اشارہ نہیں مل سکا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کچھ کھلاڑیوں کے انتخاب پر تنقید کے باوجود بھی نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دورے سے قبل اعلان کردہ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا جائزہ لے کر اسے حتمی شکل دی جانی باقی ہے۔
علاوہ ازیں رمیز راجا کے بطور چیئرمین پی سی بی کے انتخاب سے قبل مصباح الحق کے مستعفی ہونے کے بعد قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے اعلان کا بھی انتظار ہے۔
گزشتہ ہفتے عہدے سے دستبردار ہونے والے پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان نے ثقلین مشتاق کو بطور عبوری کوچ نامزد کیا تھا لیکن رمیز راجا نے پی سی بی چیئرمین بننے کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کے لیے میتھیو ہائیڈن اور ورنر فلانڈر کو بالترتیب باؤلنگ اور بیٹینگ مشیر کے طور پر نامزد کیا ہے، یاد رہے کہ جمعے کو بائیو سیکیور ببل میں داخل ہونے والے اسکواڈ کے لیے باضابطہ طور پر کوچ کا تقرر ابھی نہیں ہوسکا۔
مزید پڑھیں: ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021: پاکستان، بھارت ایک ہی گروپ میں شامل
قومی کرکٹ ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ 14 اکتوبر کو متحدہ عرب امارات کے لیے روانہ ہوگا جہاں وہ ورلڈ کپ کے 23 اکتوبر سے شروع ہونے والے اہم راؤنڈ تک قرنطینہ میں رہے گا۔
ترجمان پی سی بی نے ڈان کو بتایا کہ 'معاملہ زیر غور ہے اور فیصلے کا اعلان جلد کیا جائے گا'۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کی جانب سے سیریز کا پہلا میچ شروع ہونے سے چند گھنٹوں قبل سیکیورٹی خدشات کی بنا پر واپس جانے اور انگلینڈ کے دورے سے قبل انکار کرنے کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی تیاری کے لیے مواقع فراہم کرنے کے لیے واحد طریقہ کار قومی ٹی ٹوئنٹی کپ تھا جو لاہور میں جاری ہے۔
قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں کچھ کھلاڑیوں کی جانب سے کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے کے باعث ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں کچھ تبدیلیوں کے امکان کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔