غیرقانونی کرنسی کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن میں 15 ملزمان گرفتار
کراچی: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے غیر قانونی کرنسی کے کاروبار، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے اور کراچی میں ایک بڑے چھاپے کے دوران 2 کروڑ 90 لاکھ روپے کے مقامی اور غیر ملکی کرنسی نوٹ ضبط کرلیے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے سندھ کے ڈائریکٹر عامر فاروقی نے کہا کہ چھاپے منی چینجرز کی ایسوسی ایشن اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو اعتماد میں لینے کے بعد کیے گئے۔
مزید پڑھیں: ایف آئی اے کی کارروائی، غیر ملکی کرنسی کا آن لائن کاروبار کرنے والا ملزم گرفتار
انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹس تھیں کہ غیر قانونی طور پر ذخیرہ اندوزی اور بعد میں اسمگلنگ کے مقصد کے لیے پیسے غیر قانونی طور پر فروخت کیے اور جعلی (بینک) کھاتوں میں ڈالے جارہے ہیں۔
انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق پاکستان بھر میں 79 افراد اور کاروبار، ریاست مخالف اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل ثنا اللہ عباسی نے ایجنسی کے زونل ڈائریکٹرز کے ایک اجلاس کی صدارت کی اور ہنڈی کے غیر قانونی کاروبار اور غیر ملکی کرنسی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کی ہدایات دیں۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا گیا اور پورے پاکستان میں 51 چھاپے مارے گئے، سرحدی علاقے قابل ذکر ہیں، جس میں 15 مشتبہ افراد کو مزید تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا اور اب تک 8 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں
مزید پڑھیں: ایف آئی اے کی سندھ کے متعدد شہروں میں کارروائیاں، حوالہ کاروبار کے الزام میں 6 افراد گرفتار
چھاپوں کے دوران غیر ملکی اور مقامی کرنسیوں کی بھاری مقدار ضبط کی گئی جبکہ غیر قانونی کرنسی کے کاروبار میں ملوث ہونے کے الزام میں پشاور میں 20 سے زائد دکانوں کو سیل کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں اور صوبائی انتظامیہ کے تعاون کے ساتھ ایف آئی اے کی 25 سے زائد ٹیموں نے کرنسی کی غیر قانونی فروخت اور خریداری اور اسمگلنگ کے خلاف انٹیلی جنس رپورٹ پر مبنی آپریشن کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت مستحکم ہو گئی ہے اور بعض علاقوں میں یہ نیچے بھی آئی ہے، یہ کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ اس غیر قانونی کرنسی کے کاروبار اور اسمگلنگ کو ختم نہیں کیا جاتا۔
کراچی میں چھاپے
ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن سرکل نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے کراچی کے ڈیفنس فیز ٹو ایکسٹیشن میں واقع سوئس ایکسچینج کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مارا اور اس کے منیجر سلطان دامانی کو حراست میں لے لیا۔
ایف آئی اے کے اہلکار نصر اللہ خان نے بتایا کہ چھاپے کے دوران ایف آئی اے کی ٹیم نے پاکستانی اور غیر ملکی کرنسیوں، ایک لاکھ 80 ہزار ڈالر، 3 ہزار پاؤنڈ اور ایک کروڑ 43 لاکھ 4 ہزار 390 روپے ضبط کیے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: 'را' کے سلیپرز سیلز کو رقم فراہم کرنے والا حوالہ ہنڈی کا نیٹ ورک پکڑا گیا
ملزم نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ اس کے کمرے سے برآمد ہونے والے غیر ملکی اور مقامی کرنسی نوٹ ایکسچینج کمپنی کا ظاہر شدہ سرمایہ نہیں ہے اور وہ اس رقم کو ’غیر ملکی کرنسی کی غیر قانونی فروخت/خریداری اور حوالہ/ہنڈی‘ کے لیے استعمال کر رہا تھا۔
ایسوسی ایشن کا مؤقف
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ انہوں نے دوسرے دن ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل عباسی اور وزیر خزانہ شوکت ترین سے ملاقات کی اور انہیں غیر ملکی کرنسی نوٹوں کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
ملک بوستان نے کہا کہ ہم ملک کے مفاد میں حکومت کی مدد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس غیر ملکی کرنسی کی کمپنیوں نے مقامی کرنسی کو مستحکم کرنے کے لیے 6 ارب ڈالر کے حوالے کیے تھے، ان کا خیال تھا کہ ڈالر کی قیمت حال ہی میں بڑھ گئی ہے کیونکہ امریکا نے افغانستان میں 10 ارب ڈالر ضبط کیے ہیں۔