• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

جیمز اسپیئرز کے وکیل نے 'سرپرستی' معطل کرنے کے فیصلے کو مایوس کن قرار دے دیا

شائع October 2, 2021
جیمز اسپیئرز 2008 سے بیٹی کے قانونی ’سرپرست‘ تھے —فائل فوٹو: انسٹاگرام
جیمز اسپیئرز 2008 سے بیٹی کے قانونی ’سرپرست‘ تھے —فائل فوٹو: انسٹاگرام

امریکی پاپ گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کے والد جیمز اسپیئرز کی وکیل نے لاس اینجلس کے جج کی جانب سے برٹنی اسپیئرز کی 6 کروڑ ڈالر کی جائیداد کی قانونی سرپرستی معطل کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

خیال رہے کہ 30 ستمبر کو امریکا کے شہر لاس اینجلس کی عدالت نے برٹنی اسپیئرز کی درخواست پر والد جیمز اسپیئرز کو 13 برس سے حاصل 'سرپرستی' کو معطل کردیا تھا۔

برطانوی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق جیمز اسپیئرز کی وکیل ویوین تھورین نے اپنے بیان میں کہا کہ ’بہت احترام کے ساتھ لیکن عدالت کی جانب سے جیمز اسپیئرز کو معطل کرنا اور ان کی جگہ ایک اجنبی کو برٹنی کی جائیداد کا نظام سنبھالنے کے لیے رکھنا غلط ہے'۔

مزید پڑھیں: عدالت نے برٹنی اسپیئرز کے والد کی 13 سالہ 'سرپرستی' معطل کردی

وکیل نے مزید کہا کہ ’یہ مایوس کن فیصلہ ہے اور حقیقتاََ برٹنی کے لیے نقصان دہ ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'جیمز اسپیئرز نے گلوکارہ کو اپنے کیریئر کو بحال کرنے اور قانونی سرپرستی کے تحت اپنے بچوں کے ساتھ دوبارہ تعلقات قائم کرنے میں مدد کی تھی۔

ویوین تھورین نے کہا کہ 'ہر اس شخص کے لیے جس نے ذہنی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے خاندان کے کسی فرد کی مدد کرنے کی کوشش کی ہو، وہ روزانہ پیش آنے والی پریشانی اور ان کے لیے کیے جانے والے کام کی تعریف کر سکتے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'جیمز اسپیئرز کے لیے اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ان کی زبان کاٹ لی جائے اور عوام، میڈیا یا حال ہی میں برٹنی کے وکیل کی جانب سے ان پر لگائے گئے تمام جھوٹے الزامات، قیاس آرائیوں اور بے بنیاد حملوں کا جواب نہ دیا جائے'۔

گزشتہ ہفتے نیویارک ٹائمز کی دستاویزی فلم میں انکشاف کیا گیا تھا برٹنی اسپیئرز کے والد کی مقرر کی گئی سیکیورٹی فرم نے 2008 سے لے کر ڈاکیومنٹری ریلیز ہونے تک قانونی سرپرستی کے دوران گلوکارہ کی فون کالز اور ٹیکسٹ میسیجز کی نگرانی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سرپرستی ختم کرکے مجھے اپنی زندگی پر اختیار دیا جائے، برٹنی اسپیئرز

دستاویزی فلم میں سابق بلیک باکس سیکیورٹی کمپنی کے ملازم ایلکس ولاسوو نے بتایا تھا کہ برٹنی اسپیئرز کے آئی کلاؤڈ اکاؤنٹ کو لاگ اِن کیا تھا اور گلوکارہ کے فون کے نظام کو اس پر آن کردیا تھا، ان کے کمرے میں مائیکروفون بھی رکھا گیا تھا۔

دستاویزی فلم کے مطابق ایلکس ولاسوو نے جب برٹنی اسپیئرز کی نگرانی پر سوال اٹھایا تو انہیں بتایا گیا تھا کہ گلوکارہ کے رابطوں کا جائزہ 'ان کی اپنی حفاظت اور تحفظ کے لیے' کیا گیا تھا اور یہ کہ قانونی سرپرستی کی نگرانی کرنے والی عدالت 'اس سے آگاہ' تھی۔

گلوکارہ نے گزشتہ دو سال سے متعدد بار انہیں ہٹانے کی درخواستیں دائر کی تھیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر
گلوکارہ نے گزشتہ دو سال سے متعدد بار انہیں ہٹانے کی درخواستیں دائر کی تھیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر

خیال رہے کہ عدالت نے ان کے والد کو اس وقت سرپرست مقرر کیا تھا جب کہ 2008 میں گلوکارہ ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: برٹنی اسپیئرز کے والد ’سرپرستی‘ کی ذمہ داریاں چھوڑنے کو تیار

جس کے بعد سے گزشتہ 13 سال کے دوران ان کے والد ہی ان کے سرپرست رہے اور گلوکارہ نے گزشتہ دو سال سے متعدد مرتبہ انہیں ہٹانے کی درخواستیں دائر کی تھیں، جنہیں مسترد کیا گیا تھا۔

برٹنی اسپیئرز نے حال ہی میں 13 ستمبر کو اپنے دیرینہ بوائے فرینڈ سام اصغری سے منگنی بھی کی تھی، جن سے ان کے دیرینہ تعلقات ہیں۔

گلوکارہ کے والد بھی سرپرستی چھوڑنے کے لیے رضامند ہیں—فائل فوٹو: اے پی
گلوکارہ کے والد بھی سرپرستی چھوڑنے کے لیے رضامند ہیں—فائل فوٹو: اے پی

سام اصغری سے قبل برٹنی اسپیئرز نے 2004 میں اپنے بچپن کے دوست جیسن ایلن الیگزینڈر سے شادی کی تھی مگر بدقسمتی سے اسی سال دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی تھی۔

بعد ازاں برٹنی اسپیئرز نے گلوکار کیون فیڈرلائن سے 2004 کے آخر میں شادی کی، جن سے 2007 میں ان کی طلاق ہوگئی۔

برٹنی اسپیئرز کو دوسرے شوہر سے دو بچے بھی ہیں اور ان کی حوالگی نہ ملنے سمیت دیگر قانونی مسائل اور پیچیدگیوں کی وجہ سے گلوکارہ 2008 میں ذہنی توازن کھو بیٹھی تھیں، جس وجہ سے ان کے والد کو عدالت نے ان کا قانونی سرپرست مقرر کیا تھا۔

گلوکارہ نے حال ہی میں سام اصغری سے منگنی کی تھی، جن سے ان کے 2016 سے تعلقات ہیں—فائل فوٹو: اے پی
گلوکارہ نے حال ہی میں سام اصغری سے منگنی کی تھی، جن سے ان کے 2016 سے تعلقات ہیں—فائل فوٹو: اے پی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024