• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بلوچستان حکومت کی سرکاری افسران کو موبائل پر ’پاکستان زندہ باد‘ کی رنگ ٹون لگانے کی ہدایت

شائع September 30, 2021 اپ ڈیٹ October 1, 2021
تمام محکموں کے سیکریٹریز اور دیگر متعلقہ محکموں کے سربراہان کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس فیصلے کی سختی سے تعمیل کریں۔ - فائل فوٹو:شٹر اسٹاک
تمام محکموں کے سیکریٹریز اور دیگر متعلقہ محکموں کے سربراہان کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس فیصلے کی سختی سے تعمیل کریں۔ - فائل فوٹو:شٹر اسٹاک

بلوچستان حکومت نے صوبے میں تمام سرکاری افسران کو اپنے موبائل فون پر 'پاکستان زندہ باد' کی رنگ ٹون لگانے کی ہدایت کردی۔

محکمہ ملازمت اور عمومی نظم و ضبط (ایس اینڈ جی اے ڈی) کے انتظامی شعبے کے سیکشن افسر بہادر خان کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بلوچستان حکومت نے تمام محکموں کے سربراہان اور سینئر سرکاری افسران کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فون نمبرز پر رنگ بیک ٹون ’پاکستان زندہ باد‘ لگالیں۔

مزید پڑھیں: موبائل فون کمپنیوں کے وہ کوڈ جو سب کیلئے جاننا ضروری

تمام محکموں کے سیکریٹریز، ایڈیشنل سیکریٹریز، ڈپٹی سیکریٹریز اور دیگر متعلقہ محکموں کے سربراہان کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس فیصلے کی سختی سے تعمیل کریں۔

اعلامیے میں مختلف موبائل فون آپریٹرز کے نمبرز پر ’پاکستان زندہ باد‘ رنگ ٹونز کیسے سیٹ کرنی ہے، اس کا طریقہ کار بھی بتایا گیا ہے۔

مراسلہ تمام محکموں کے سربراہان کے علاوہ، ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی بھیجا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : مانچسٹر کی سڑکیں پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھیں

محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے تمام ایڈیشنل سیکریٹریز کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نہ صرف خود بلکہ اپنے ماتحت افسران کے موبائل فون پر بھی ’پاکستان زندہ باد‘ رنگ ٹون لگائیں۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ اس بات کا فیصلہ چیف سیکریٹری بلوچستان کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔

دریں اثنا اس اقدام نے سوشل میڈیا صارفین نے حکومت کی ہدایت پر حیرت کا اظہار کیا۔

صحافی مبشر زیدی نے سوال کیا کہ ‘ہمیں کیوں یقین نہیں ہے کہ بلوچ بھائی ہم سے زیادہ محب وطن ہیں؟’

ایک اور صحافی محمد تقی نے تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ 'کالونی اور کیسی ہوتی ہے؟'

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024