شہباز شریف نے اپنی پریس کانفرنس میں مسلسل جھوٹ بولا، فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے طویل پریس کانفرنس کی اور اس دوران انہوں نے مسلسل جھوٹ بولا۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے اعلان کیا کہ شوکت ترین کو سینیٹ کا رکن بنایا جائے گا اور اس کے بارے میں وزارت قانون اور پارلیمانی امور غور کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'برطانیہ میں کیس کا آغاز حکومت کے کہنے پر نہیں ہوا تھا، 2 سال تک جاری تحقیقات ذوالفقار احمد کے نام کے ایک فرنٹ مین کے نام پر ہوئی اور سلیمان شہباز اور ذوالفقار احمد کے اکاؤنٹس کی لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے اپنے طور پر تحقیقات کیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس دوران انہوں نے ہماری حکومت کے ایسٹ ریکوری یونٹ (اے ایس یو) سے بھی مدد طلب کی تھی'۔
مزید پڑھیں: برطانوی عدالت کے فیصلے سے حکومت کو 3 روز سے آگ لگی ہوئی ہے، شہباز شریف
انہوں نے بتایا کہ 'اس کیس کو شروع کرنے میں حکومت پاکستان کی کوئی مداخلت نہیں تھی اور نہ ہی اس میں شہباز شریف شامل تھے'۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 'شہباز شریف کے پریس کانفرنس کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ان کے خلاف ہمارے ملک میں مقدمات روزانہ کی بنیاد پر نہیں چل رہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی عدالتوں کو یومیہ بنیادوں پر کیسز کی سماعت کرنی چاہیے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'لمبی فہرست ہے ان لوگوں کی جن کے پاس اربوں روپے موصول ہوئے، آج ملک میں مہنگائی ہے، ہم پریشان ہیں کہ ڈالر کدھر گیا یہ ان ہی وجوہات میں سے ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ سب بینکنگ ٹرانزیکشنز ہیں جو دستاویزات پر ہیں، اس کے علاوہ 7 ارب 32 کروڑ روپے کا ریفرنس بھی نیب میں موجود ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی عدالت کا حکم نامہ شہباز شریف سے متعلق نہیں، شہزاد اکبر
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ 'نصرت شہباز کے اکاؤنٹ میں 26 جعلی ٹی ٹیز آئیں جو 19 لاکھ ڈالر کی تھیں، حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں 23 جعلی ٹی ٹیز آئیں جو 18 کروڑ 10 لاکھ روپے کی تھیں، اس کے ساتھ انہیں 29 لاکھ ڈالر بھی موصول ہوئے، سلیمان شہباز کے اکاؤنٹ میں 127 جعلی ٹی ٹیز آئیں جو ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی تھیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'کہا گیا کہ نیب کے سلیم شہزاد نے این ایس اے کا وزٹ کیا، یہ ایک کورس تھا جس میں برطانوی حکومت نے نیب اور ایف آئی اے کے افسران کو بلاکر ایک وائٹ کالر کرائم کے خلاف تربیت دی تھی'۔
انہوں نے بتایا کہ 'برطانوی حکومت نے انہیں دعوت دی تھی اور اس میں وہ اکیلے نہیں ان کے ساتھ دیگر محکموں کے لوگ بھی گئے تھے'۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 'شہباز شریف نے ایک اچھی بات کی کہ اگر وہاں سلیمان شہباز بری ہوجاتے ہیں تو اسے میری بریت سمجھا جانا چاہیے لیکن یہاں دوہرا معیار رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میرا اپنے بچوں کے نام کی ٹی ٹیز سے کوئی تعلق نہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم کہہ رہے ہیں کہ آپ کے بچوں کے نام پر ٹی ٹیز آپ کی وزارت اعلیٰ کی وجہ سے ممکن ہوسکی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ پیسہ عمران خان یا ہمارا ذاتی نہیں، پاکستان کے لوگوں کا پیسہ ہے، احتساب کی بات کرنے کا مقصد اس پیسے کو لوگوں کے حوالے کرنا ہے'۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 'عدلیہ سے اپیل ہے کہ ان مقدمات کو روزانہ کی بنیاد پر چلایا جائے تاکہ سزائیں ہوسکیں، ہماری عدالتوں اور اداروں کے لیے اہم ہے کہ اپنا اعتماد عوام میں بحال رکھیں'۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جب بھی مشکلات کا سامنا ہوا وہ باہر بھاگ گئے اور واپس صرف اقتدار حاصل کرنے کے لیے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو ایک گھنٹے کے لیے ہم جانے کی اجازت دیں تو یہ فوری طور پر باہر بھاگ جائیں گی، یہ پاکستان سے اتنا زیادہ پیسہ باہر لے کر گئے ہیں کہ انہیں بھاگنے دینا ظلم ہے۔