سی ٹی ڈی کی کراچی میں کارروائی، داعش سے وابستہ دو مشتبہ عسکریت پسند زیر حراست
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے افسر مظہر مشوانی کے مطابق محکمے اور وفاقی انٹیلی جنس ایجنسی نے کراچی کے ماڑی پور روڈ کے قریب نیو ٹرک اسٹینڈ پر کارروائی کے دوران دو مشتبہ عسکریت پسندوں کو حراست میں لے لیا۔
انہوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد کی شناخت نسیم اللہ عرف نسیم اور محمد عیسٰی عرف مولوی ادریس کے نام سے ہوئی ہے۔
سی ٹی ڈی نے گرفتار ملزمان کے قبضے سے دو پستول اور متعدد راؤنڈز بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: مستونگ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، داعش کا کمانڈر ہلاک
مظہر مشوانی کے مطابق مشتبہ افراد کو افغانستان کے شوراوک اور برامچا علاقوں میں تربیت دی گئی تھی اور وہ دھماکا خیز مواد کے استعمال میں مہارت رکھتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ نسیم اللہ نے دو مارے گئے داعش عسکریت پسندوں، حفیظ پانڈرانی اور محمد صدیق کی بیٹیوں سے شادی کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ نسیم اللہ نے 2013 میں خضدار میں ایک داعش عسکریت پسند عبداللہ بروہی کو دھماکا خیز مواد سے بھری ڈاٹسن گاڑی فراہم کی تھی۔
عہدیدار نے بتایا کہ سی ٹی ڈی نے دونوں زیر حراست افراد کے خلاف مقدمات درج کیے تھے اور ان سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے جبکہ متعلقہ تھانوں سے مزید معلومات کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔
حالیہ گرفتاریاں گزشتہ ماہ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں سی ٹی ڈی کی جانب سے داعش کے 11 مشتبہ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: سی ٹی ڈی کی تحریک لبیک کے مالی اعانت کاروں کے خلاف کارروائی کی تیاری
سی ٹی ڈی کے ترجمان نے اس وقت کہا تھا کہ مستونگ میں ایک کمپاؤنڈ میں مشتبہ دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر سرچ آپریشن کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے کمپاؤنڈ کو گھیرے میں لے لیا تھا اور مسلح افراد کو ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا تھا تاہم انہوں نے فائرنگ کردی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 11 مبینہ دہشت گرد کمپاؤنڈ میں ہلاک کردیے گئے تھے جسے وہ اپنے ٹھکانے کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپاؤنڈ سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا تھا۔