بلوچستان: بم حملے میں 4 ایف سی اہلکار شہید
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے خوست میں فرنٹیئر کور کی گاڑی پر ہونے والے بم کے حملے کے نتیجے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی گئی ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف سی کی گاڑی کو سفر باش کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔
ایف سی اہلکار اپنی گشت کی ڈیوٹی مامور تھے اور جب ان کی گاڑی سفر باش کے علاقے میں پہنچی اس دوران پہلے سے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں چار اہلکار شہید اور دو افسران زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: 2 مختلف واقعات میں فرنٹیئر کور کے 5 جوان شہید
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز فوری طور پر جائے وقوع پہنچیں اور شہیدوں کی لاشوں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا۔
واقعے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت حسین رحمت، محمد سلیم، ماجد فرید اور ذاکر کے نام سے ہوئیں جبکہ زخمیوں میں کیپٹن اویس اور لفٹیننٹ لقمان شامل ہیں۔
یاد رہے جمعہ کو ضلع آواران میں ہونے والے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید اور پانچ زخمی ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور رواں برس شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے کئی واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: سبی میں دستی بم حملہ، 24 افراد زخمی
رواں ماہ کے اوائل میں بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلیدا میں مسلح ملزمان کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں ایف سی جنوبی کے 2 اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔
5 ستمبر کو کوئٹہ-مستونگ قومی شاہراہ پر سونا خان تھانے کی حدود میں فرنٹیئر کور کی چیک پوسٹ کے قریب خودکش حملے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔
اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی تھی۔
26 اگست کو منگی ڈیم کے قریب لیویز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرانے سے 3 جوان شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔
اس سے قبل اگست میں ہی ضلع زیارت میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں لیویز کے 3 اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
تبصرے (1) بند ہیں