• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

نواز شریف کی جعلی ویکسین اینٹری، ملک کو بدنام کرنے کیلئے لیگی رہنماؤں کی سازش تھی، شہباز گل

شائع September 25, 2021
معاون خصوصی شہباز گل لاہور میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو: اے پی پی
معاون خصوصی شہباز گل لاہور میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے ابلاغ شہباز گِل کا کہنا ہے کہ کورونا ڈیٹا بیس کو بدنام کرنے کیلئے لیگی رہنماؤں نے نواز شریف کی جعلی ویکسین کی سازش کی۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ 'دنیا میں جب کورونا وائرس پھیلا تو پاکستان میں کوئی بھی ایسا شخص نہیں تھا جو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کے حق میں نہ تھا، صرف ایک شخص مکمل لاک ڈاؤن کے خلاف تھا جس کا نام عمران خان تھا اور وہ کہہ رہا تھا کہ میں نے اپنے ملک کے غریبوں کو بچانا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہماری مکمل کابینہ، اپوزیشن، میڈیا مکمل لاک ڈاون کا کہہ رہے تھے تاہم عمران خان کے نظریے کی وجہ سے ہم دنیا کے پانچ بہترین ممالک ہیں جنہوں نے کورونا کا مقابلہ کیا ان میں سے ایک پاکستان ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ان کے اس نظریے کی وجہ سے پاکستان کو کورونا وائرس سے نمٹنے میں سب سے بہترین ممالک میں شامل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی ویکسین کی جعلی انٹری کا معاملہ، ہسپتال کے ایم ایس، ایم او معطل

انہوں نے بتایا کہ 'حکومت نے مشکل حالات میں بھی ویکسین کا انتظام کیا اور ویکسین کو ختم ہونے نہیں دیا'۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ 'ملک میں سب سے زیادہ زر مبادلہ مزدور طبقہ بھیجتا ہے تاہم کورونا کے پھیلاؤ کے بعد سے انہیں کئی مشکلات کا سامنا رہا، کئی لوگ وطن میں تو کچھ بیرون ملک پھنس گئے اور اپنے پیاروں سے مل نہیں پارہے تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس صورتحال میں جہاں حکومت ریڈ لسٹ سے نکالنے اور پاکستانیوں کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہے وہیں ملک کے وقار کے بارے میں پرواہ نہ کرنے والوں نے بے حیائی کا مظاہرہ کیا اور اپنے بھرتی کرائے ہوئے لوگوں کے ذریعے نواز شریف کی ویکسین کا ڈرامہ رچایا'۔

انہوں نے کہا کہ 'پھر ان لوگوں نے اس سازش کو پورا کیا اور سب سے پہلے بھارتی چیننلز کو خبر دی گئی، پھر میڈیا کے دوستوں میں خبریں پلانٹ کی گئیں اور پھر پاکستان کے خلاف بین الاقوامی اداروں نے بھی خبریں لگائیں'۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 'اس سے ظاہر ہوا کہ پاکستان میں جعلی ویکسینیشن ہورہی ہے اور وہ دوبارہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالیں، نواز شریف کی بیٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ایم پی ایز نے مل کر اس سازش کو رچا تھا'۔

انہوں نے بتایا کہ 'اس کہانی کے 3 کردار ہیں، ابوالحسن، عادل رفیق اور ایک نوید، نوید کو اس کی ذمہ داری لگائی گئی تھی، اس ہسپتال میں آئی ٹی کا ٹھیکا اس کے پاس تھا'۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے نام پر جعلی ویکسینیشن، ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم

انہوں نے بتایا کہ 'نوید کے پورے خاندان کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے، یہ آج کل باہر بھاگا ہوا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ '2015 میں نوید نے عادل رفیق کو اور 2017 میں ابوالحسن کو بھرتی کروایا، دونوں کے فیس بک پر ان کے مسلم لیگ (ن) کے ایم پی ایز کے ساتھ تصاویر بھری ہوئی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا تعلق بھی مسلم لیگ (ن) سے تھا'۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ 'جیسے ہی ویکسین کی انٹری ہو گئی اس کے فوری بعد مریم نواز کا بیان آیا کہ پاکستان میں سب جعل سازیاں ہیں، ان کے بیان کے بعد بھارتی میڈیا نے ہنگامہ برپا کیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان لوگوں نے منصوبہ بندی کے تحت لوگوں کو بھرتی کیا ہوا ہے، کہا جاتا ہے انہیں نکالا کیوں نہیں جاتا ہم کس کس کو نکالیں، کرپشن کا یہ کینسر اتنا پھیلا ہوا ہے کہ ہر ادارے میں انہوں نے یہی حرکت کی ہوئی ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ ابوالحسن اور عادل رفیق تھانا گجر پورہ میں زیر حراست ہیں، ایف آئی اے کی ٹیم ان سے تفتیش کرے گی، نوید کو جرمنی سے واپس بلوایا جائے گا اور قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان لوگوں نے سسٹم میں ردو بدل کرکے پاکستان کے وقار اور قومی مفاد کو نقصان پہنچایا ہے، ڈان لیکس سے لیکر ویکسین لیکس تک ہر چیز میں مریم نواز کی جانب اشارہ کیوں جاتا ہے'۔

معاون خصوصی نے پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کو مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ ملکر کام کرتے ہوئے مختصر وقت میں حقائق سامنے لائی ہیں۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ 'اگلی مرتبہ ایک اور ادارے کا اسکینڈل سامنے لے کر آؤں گا، سستا بازار نامی کمپنی بنائی گئی تھی، اس کے ملازمین کس طرح سے انتخابات لڑتے رہے، میں ان کی اپنی واٹس ایپ چیٹ اور ڈیوٹی شیٹ کو ثبوت کے طور پر پیش کروں گا'۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024