• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے ’گناہ‘ میں شامل نہیں تھی، مریم نواز

شائع September 23, 2021
ان کا کہنا تھاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھی آر ٹی ایس جیسی کہانی ہے—فوٹو: ڈان نیوز
ان کا کہنا تھاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھی آر ٹی ایس جیسی کہانی ہے—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے معاملے پر کہا ہے کہ وہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے ’گناہ‘ میں شامل نہیں تھیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سماعت کے بعد احاطہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ مسلم لیگ (ن) نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی حمایت لیکن اب وہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کی مخالفت کر رہی ہے؟

مزید پڑھیں: آرمی چیف کی مدت میں توسیع کےخلاف درخواست کی سماعت کیلئے بینچ تشکیل

جس کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ’وہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے گناہ میں شامل نہیں تھیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ پارٹی کے سامنے آئے گا تو اسی وقت بات کریں گی۔

‘خامیوں کی نشاندہی پر الیکشن کمیشن عتاب کا شکار ہے‘

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے انتخابی اصلاحات کو ’غیر مؤثر‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ اپنے اخیارات سے تجاوز کرتے ہیں اور عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالتے ہیں جب تک ان کے سامنے دیوار نہیں بنائی جائے گی اس وقت تک کسی انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

مریم نواز نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر حملے کرنے والے وہ ہیں جو ماضی میں اداروں کا احترام کرنے کا بھاشن دیتے تھے لیکن اب وہ ہی اقتدار میں آکر حملے کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سلیکٹرز آئندہ پاکستان کے ساتھ ایسا کام نہ کرو، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف ذاتی اور سیاسی مخالفت کے باوجود اداروں پر تنقید نہیں کی جبکہ حکومت الیکشن کمیشن کے اراکین کو اکسا رہی ہے کہ وہ الیکشن کمشنر کے خلاف ایکشن لیں، یہ بہت خطرناک بات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھی آر ٹی ایس جیسی کہانی ہے، جس پر قطعی طور پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔

علاوہ ازیں انہوں نے مہنگائی پر اپوزیشن کے ’مایوس کن کردار‘ پر کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) مہنگائی کے معاملے میں پارلیمنٹ میں خاموش نہیں ہے، عوام کو بدترین مہنگائی کا سامنا ہے اس لیے اپوزیشن کو عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا رویہ رہا ہے کہ جس کسی نے ان کی نااہلی اور خامیوں کی نشاندہی کی وہ اس کے اوپر چڑھائی کردیتے ہیں اور ان دنوں الیکشن کمیشن آف پاکستان ان کے عتاب کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکمراں جماعت ہر سفارتی محاذ پر ناکام ہیں، میرا نہیں خیال کہ اتنی تاریخی ذلت اور رسوائی کسی اور کے حصے میں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کی دادی کے انتقال پر والد سے لندن سے واپس نہ آنے کی درخواست

مریم نواز نے کہا کہ جب سی این این چینل پر یہ کہا جائے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حیثیت اسلام آباد کے میئر سے زیادہ نہیں ہے، ایسی شرمندگی پاکستان کے وزیر اعظم کے حصے میں کبھی نہیں آئی۔

نائب صدر نے کہا کہ اقتدار میں آنے سے قبل عمران خان نے احتساب کا بھاشن دے کر لوگوں کے سر میں درد کردیا اور اب غیر ملکی دوروں میں ملنے والے تحائف پر بات ہوئی تو انہوں نے تفصیلات دینے سے انکار کردیا، یہ ان کا ذاتی مال نہیں ہے۔

'عمران خان کا ذاتی یا خاندانی مال نہیں، پاکستان کی امانت ہے'

انہوں نے کہا کہ ’یہ عمران خان کا ذاتی یا خاندانی مال نہیں بلکہ پاکستان کی امانت ہے، لوگوں کو چور کہتے کہتے اسی آڑ میں چوری شروع کردیں‘۔

مریم نواز نے کہا کہ موجودہ حکومت میں پیٹرول، آٹا اور چینی کی قیمتیں میں اضافہ ہوا اس لیے اب وزیر اعظم عمران خان اس کے ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ ماضی میں قیمتوں کے اضافے کی وجہ وزیر اعظم کو قرار دیتے تھے۔

مزیدپڑھیں: عمران خان آزاد کشمیر میں 'ووٹ خرید' رہے ہیں، مریم نواز

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدالت آتے ہوئے یہ مضخکہ خیز خبر سنی کہ نواز شریف کا کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ بنا ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ویکسین کا ریکارڈ بھی جعلی ہے اور مجھے تشویش ہے کہ عالمی برداری اس پر برہمی کا اظہار کرے گی۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ جاوید لطیف نواز شریف کے سچے سپاہی اور ان کے بیانیے کے علم بردار ہیں، اور اگر کہیں ڈسپلن کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو وہ جواب جمع کرادیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ جاوید لطیف کے ڈسپلن کی خلاف ورزی سے متعلق جواب ہم سب پڑھ لیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024