• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

میچز منسوخ کرنے میں برطانوی حکومت کا کوئی دخل نہیں، ہائی کمشنر

شائع September 22, 2021
انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا— فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا— فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ بورڈز (ای سی بی) کی جانب سے پاکستان میں شیڈول سیریز منسوخ کرنے پر پاکستان نے قانونی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے جس کے بعد برطانوی حکومت نے انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے اقدام سے دوری اختیار کرتے ہوئے اسے بورڈ کا ’ذاتی‘ فیصلہ قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے کہا کہ دورے کو ترک کرنے کا فیصلہ ای سی بی کا ہے جو برطانیہ کا خود مختار ادارہ ہے اور یہ کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے خدشات کی بنیاد پر فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: دورہ منسوخ ہونا پاکستانیوں کے لیے یقیناً بہت مایوس کن ہوگا، کپتان نیوزی لینڈ

کرسچن ٹرنر نے کہا کہ برطانوی حکومت اور اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن نے دورے کی حمایت کی تھی اور ای سی بی کو سیکیورٹی کی بنیاد پر کوئی مشورہ نہیں دیا۔

انہوں نے تصدیق کی کہ پاکستان کا سفر کرنے کی ہماری ایڈوائزری تبدیل نہیں ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں انگلینڈ کے دورہ پاکستان کی منسوخی پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہوں، میں نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رمیز راجا اور چیف ایگزیکٹو افسر وسیم خان کے ساتھ سخت محنت کی اور ان کے تعاون کی تعریف کی اور میں ذاتی طور پر میچز کا منتظر تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں محسوس ہوتا ہے انگلینڈ نے ہمیں استعمال کر کے پھینک دیا، چیئرمین پی سی بی

کرسچن ٹرنر نے کہا کہ دورہ پاکستان منسوخ ہونے سے پیدا ہونے والی مایوسی کو سمجھ سکتا ہوں، میں اس کی تائید نہیں کرتا، میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ دورے کی منسوخی میں برطانوی حکومت کا کوئی کردار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام واقعات پر کوئی کنٹرول نہیں ہے، تمام ایونٹس میں شامل ہونا اور اسے دلچسپ بنانا آسان ہے، میری توجہ اب ای سی بی کے 2022 کے موسم خزاں میں پاکستان کے دورے پر ہے۔

دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے خلاف ممکنہ قانونی کارروائی کے جواب میں برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ یہ حکومت پاکستان اور ای سی بی کے درمیان کا معاملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخ ہونے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان

خیال رہے کہ چند دن قبل ہی نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز کے آغاز سے چند گھنٹے قبل دورہ پاکستان 'سیکیورٹی وجوہات' کے باعث منسوخ کردیا تھا اور ہفتے کو نیوزی لینڈ کی ٹیم وطن واپس لوٹ گئی تھی۔

بعد ازاں انگلینڈ نے آئندہ ماہ دورہ پاکستان سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں ہم نے انتہائی ہچکچاہٹ کے ساتھ خواتین اور مرد، دونوں ٹیموں کے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔

انگلش کرکٹ بورڈ نے کہا تھا کہ ہمارے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کی ذہنی اور جسمانی صحت کی نگہداشت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم جن موجودہ حالات سے گزررہے ہیں اس میں یہ مزید اہمیت اختیار کر جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بعد انگلینڈ بھی دورہ پاکستان سے دستبردار

اس حوالے سے پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجا نے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرکٹ برادری اس طرح رویہ اختیار کرے گی تو ہم بھی آگے چل کر کسی بات کا لحاظ نہیں کریں گے۔

پی سی بی کی ویب سائٹ پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا تھا کہ سیکیورٹی کو جواز بنا کر نیوزی لینڈ کی ٹیم چلی گئی جبکہ انہوں نے سیکیورٹی خدشات سے متعلق کوئی معلومات شیئر نہیں کیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024