جب پہاڑی بکرے نے اپنے سینگوں سے ریچھ کو ہلاک کردیا
لمبے، تیز دھار پنجوں اور خوفناک رفتار کے باعث گریزلی بیئر (شمالی امریکا کا بڑا بھورے بالوں والا ریچھ) بہت بے رحم شکاری ہوتا ہے۔
مگر کیا کوئی سوچ سکتا ہے کہ ایک پہاڑی بکرا گریزلی کا شکار بننے کی بجائے اسے ہی مار دے؟
ایسا ہی انوکھا واقعہ کینیڈا میں سامنے آیا ہے جہاں پہاڑی بکرے نے اپنے خنجر جیسے سینگوں سے حملہ آور ریچھ کو ہی مار ڈالا۔
پارکس کینیڈا کے مطابق ایک مردہ مادہ گریزلی بیئر کے معائنے سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ کسی بکرے کے ہاتھوں ہلاک ہوئی، جس کے سینگوں نے ریچھ کے بغلوں اور گردن کو چیر ڈالا۔
پارکس کینیڈا کے جنگلی حیات کے ماہر ڈیوڈ لاسکین نے بتایا کہ جب گریزلی بیئر حملہ کرتے ہیں تو ان کی توجہ شکار کے سر، گردن کی پشت اور کندھوں پر ہوتی ہے، ان کا حملہ اوپر سے ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دوسری جانب پہاڑی بکروں کی جانب سے اپنے تحفظ کے لیے تیز سینگوں کا سہارا لیا جاتا ہے تو یہ ناممکن نہیں کہ وہ حملہ آور ریچھ کو ہی شکار کرلے۔
ریچھ کی لاش 4 ستمبر کو ایک ہائیکر نے برٹش کولمبیا کے برگیز پاس ٹریل کے قریب دریافت کیا تھا جسے دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔
ڈیوڈ لاسکین نے بتایا کہ گریزلی بیئرز کی جانب سے پہاڑی بکروں کو شکار کرنا کافی حد تک عام ہے مگر یہ پہلا موقع ہے جب ہم نے ریچھ کو شکار بنتے دیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل سنا تو گیا ہے کہ پہاڑی بکروں نے ریچھوں کو ہلاک کردیا مگر ایسا پہلا واقعہ ہمارے سامنے آیاا ہے، جو کہ بہت دلچسپ ہے اور یاد دلاتا ہے کہ قدرت کے پاس ہمارے لیے بہت کچھ انوکھا موجود ہے۔