• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

کرکٹ سیریز کی منسوخی: پاکستان کو 'ایبسلوٹلی ناٹ' کہنے کی قیمت چکانی پڑرہی ہے، فواد چوہدری

شائع September 21, 2021 اپ ڈیٹ September 22, 2021
فواد چورہدی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے — فوٹو: اے پی پی
فواد چورہدی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے — فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے کرکٹ بورڈز کی جانب سے دوروں کی منسوخی کے حوالے سے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو 'ایبسلوٹلی ناٹ' کا مؤقف اپنانے کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کے کرکٹ بورڈ نے ون ڈے سیریز شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل سیکیورٹی کو بنیاد بناکر دورہ پاکستان ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بعد انگلینڈ بھی دورہ پاکستان سے دستبردار

جس کے بعد گزشتہ روز انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کی پیروی کرتے ہوئے آئندہ ماہ اپنی مینز اور ویمنز ٹیمیں پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں فواد چوہدری نے موجودہ صورتحال کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اگر قوم سر اٹھا کر جینا چاہتی ہے تو اسے اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی اور اس کی قیمت ادا کی گئی، پاکستان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ 'ایبسلوٹلی ناٹ' (واضح انکار) کی پالیسی اپنائیں گے تو آپ کو قیمت چکانی ہو گی۔

وہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے رواں سال جون میں دیے گئے واضح بیان کا حوالہ دے رہے تھے جہاں عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں کارروائی کے لیے امریکا کو اپنے اڈے یا سرزمین کے استعمال کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'نیوزی لینڈ، انگلش کرکٹ بورڈز کےخلاف قانونی کارروائی کیلئے وکلا سے مشاورت کریں گے'

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی جانب سے کرکٹ سیریز سے انکار کے نتیجے میں پہنچنے والے نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن کو اس تمام معاملے میں 20 سے 25 کروڑ روپے کا نقصان ہوا اور اس سلسلے میں وکلا سے رابطہ کیا گیا ہے کہ دونوں بورڈز کے خلاف کس قسم کی قانون کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت اہم اطلاعات موصول ہوئی تھیں اور میں اس حوالے سے وزیر داخلہ کے ساتھ مل کر تفصیلی بریفنگ دوں گا کہ 'کیا ہو رہا ہے' اور یہ بریفنگ آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ دیکھیں گے کہ یہ تمام معاملات کس طرح آپس میں ہائبرڈ وار اور جعلی خبروں سے منسلک ہیں، کس طرح سے جعلی ای میل اور جعلی دھمکیاں دی جاتی ہیں اور اس کے کس حد تک ہولناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

'اپوزیشن کو اصلاحات کے فیصلے کو خوش آئند قرار دینا چاہیے'

فواد چوہدری نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے حوالے سے کہا ہے کہ اپوزیشن کو حکومتی فیصلے کو خوش آئند قرار دینا چاہیے جو انتخابی اصلاحات کے لیے کوشاں ہیں ورنہ حکومت کے لیے انتخابات میں دھاندلی کرنا کوئی مشکل بات نہیں ہوگی جبکہ اپوزیشن خود کہتی ہے کہ ادارے بھی ساتھ ہیں۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمشنر نے اپنی رپورٹ میں ای وی ایم کی فائنڈنگ شامل نہیں کیں، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اعتراض کے ساتھ انتخابی اصلاحات پر بھی تجویز دینی چاہیے لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ ’اپوزیشن کے لیے کرسیاں اوپر نہیں ہوئی بلکہ کرسیاں ان کے لیے نیچھے آئی ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صرف پیسے بچانے کے لیے انتخابی اصلاحات پر سیاست کررہی ہے، اگر آج ہم ان کو کہہ دیں کہ جو پیسے آپ کے پاس ہیں ان کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوگا تو یہ سارے ریٹائر ہو جائیں گے۔

’حکومت سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد ہٹا سکتی ہے‘

فواد چوہدری نے کہا حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد ہٹا سکتے ہیں، اس وقت سوشل میڈیا قوانین سے متعلق دو اہم پہلو پر کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں کو گرفت میں لایا جائے جو بچوں کی فحش ویڈیوز بنانے یا اسے پوسٹ کرنے میں ملوث ہیں، اس کے لیے پی ٹی اے کام کررہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ان کے خلاف گھیرا تنگ کررہی ہے جو انفرادی طور پر قابل اعتراض ویڈیوز بناتے ہیں، سوشل میڈیا کے رولز پر ایک نئی بحث شروع کی جارہی ہے، وزیر انسانی حقوق اس کی صدارت کررہی ہیں۔

'انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہوں گے'

انہوں نے کہا کہ 7ویں مردم شماری میں پہلی مرتبہ ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، 18 ماہ میں مردم شماری مکمل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری نے پی ڈی ایم کو سیاسی یتیم قرار دے دیا

ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں مزید تفصیلات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جبکہ یہ بات طے ہے آئندہ انتخابات نئی حلقہ بندیوں اور مردم شماری کے تحت ہوگا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ان لوگوں کو بہت مایوسی ہوگی جو کہہ رہے تھے الیکشن رواں برس ہوجائیں گے، یہ ایک قانونی عمل ہے جو جاری رہے گا۔

’سینما انڈسٹری کی بحالی کے لیے اقدامات ضروری ہیں‘

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے ملک میں سینما اور فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے علاقائی ممالک سے فلموں کی درآمد مقامی سینما میں دکھانے کی اجازت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈین پنجابی، ایرانی، ترکش مویز ملک میں آسکیں گی تاکہ سینما بحال ہوسکیں جبکہ اس انڈسٹریز کو ٹیکس کی مد میں پہلے ہی ریلف حاصل ہے۔

’دیگر کے مقابلے میں پاکستان میں تیل اور گیس کی قیمتیں کم ہیں‘

مہنگائی سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ جو ممالک گیس میں خود کفیل اور تیل درآمد کرتے ہیں، ان ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل اور گیس کی قیمتیں کم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں مہنگائی اور پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ دراصل مہنگائی کا باعث ہے۔

فواد چوہدری نے کہا یہ تسلیم نہیں کروں گا کہ پاکستان میں لوگوں کی آمدنی نہیں بڑھی، یہ تسلیم کروں گا کہ میڈیا کے ملازمین کی تنخواہیں نہیں بڑھیں اور انہیں کئی مسائل کا سامنا ہے جبکہ کسان سمیت مزدور کی آمدنی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگلے انتخابات تک اپوزیشن جماعتیں چند حلقوں تک محدود ہوں گی، فواد چوہدری

انہوں نے میڈیا مالکان کو مخاطب کرکے کہا کہ حال ہی میں حکومت نے 75 کروڑ روپے تک ادائیگیاں کی ہیں اس لیے وہ میڈیا ورکرز کی تنخواہیں بڑھائیں۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 7 ماہ میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے جو باعث اطمینان ہے۔

وزیر اطلاعات نے وفاقی کابینہ کے فیصلے سے متعلق بتایا کہ ایک سے 22 گریڈ کے سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ میں 44 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ازبکستان کے ساتھ خصوصی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور کاروبار برادری کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے ازبکستان کو بزنس ویزا لسٹ میں شامل کیا جارہا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم وژن ہے کہ ٹرانس مزار شریف ٹرین بنانا چاہتے ہیں جو گوادر اور کراچی کو مزار شریف سے گزرتی ہوئی ٹرین ازبکستان میں جائے، اس سلسلے میں ازبکستان سے بات چیت خوش آئند رہی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

M Mirza Sep 22, 2021 02:54am
Aey te fer Absolutely Not kehen to pehlay sochna c na!

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024