وزیراعظم نے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم و توانائی تابش گوہر کا استعفیٰ منظور کرلیا
وزیراعظم عمران خان نے اپنے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم و توانائی تابش گوہر کا استعفیٰ منظور کرلیا۔
کابینہ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے توانائی و پیٹرولیم کے عہدے سے ہٹایا جس کا نفاذ 20 ستمبر 2021 سے ہوگا۔
عہدہ چھوڑنے کے بعد انہوں نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'ایک سال کی عوامی خدمت کے بعد میں نے اپنے اہلخانہ کے پاس واپس آنے کا دن قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ملک میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق ایک اعزازی حیثیت سے خدمت کرنا زندگی بھر کا اعزاز رہے گا، مجھے یہ موقع دینے کے لیے میں وزیر اعظم کا ہمیشہ مقروض رہوں گا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ توانائی کے شعبے میں چیلنجز کئی گنا تھے تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ حماد اظہر کی قابل قیادت میں وزارت توانائی کی ٹیم اسٹرکچرل اصلاحات پر عمل جاری رکھے گی'۔
خیال رہے کہ گزشتہ مہینے انہوں نے حماد اظہر کو ایک خط لکھا تھا جس میں توانائی کے شعبے میں متعدد چیلنجز کی نشاندہی کی گئی تھی اور اس پر زور دیا گیا تھا کہ حکمت عملی مرتب کی جائے اور ان سے نمٹنے کے لیے 'جامع اور ساختی اصلاحات' کی جائیں۔
واضح رہے کہ تابش گوہر اوسس انرجی کے بانی اور چیئرمین ہیں، جو توانائی اینڈ انرجی کے شعبے میں مینجمنٹ کنسلٹنسی فرم ہے، انہوں نے لندن کے کنگز کالج سے فرسٹ کلاس آنرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد پاکستان میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سے ایم بی اے کی ڈگری بھی حاصل کی۔
مزید پڑھیں: تابش گوہر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی کے عہدے سے مستعفی
انہوں نے 7 سال سے زائد عرصہ تک کے الیکٹرک کے ڈائریکٹر، چیف ایگزیکٹو آفیسر اور بورڈ کے چیئرمین کے عہدے پر کام کرنے کے بعد 2015 میں اس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
تابش گوہر کو گزشتہ سال ستمبر میں شہزاد قاسم کی جگہ معاون خصوصی برائے توانائی تعینات کیا گیا تھا۔
بعد ازاں مارچ میں کابینہ میں ردوبدل کے نتیجے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر کو ندیم بابر کی جگہ معاون خصوصی برائے پیٹرولیم کا اضافی قلمدان سونپ دیا گیا تھا۔
سابق معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کو وزیر اعظم نے استعفی دینے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: تابش گوہر کا مکتوب اور بجلی کے شعبے کی حالتِ زار
یاد رہے کہ ندیم بابر سے گزشتہ سال آنے والے پیٹرولیم بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کا فرانزک کرانے کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفی دینے کے لیے کہا گیا تھا۔
وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ندیم بابر سے 90 دن کی مدت کے لیے اس عہدے سے سبکدوش ہونے کو کہا ہے اور اس دوران ایف آئی اے پیٹرولیم بحران کا باعث بننے والوں کا تعین کرے گی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ایجنسی کی رپورٹ کی بنیاد پر ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔