انگلینڈ کے دورہ پاکستان سے دستبرداری پر مایوسی ہوئی، رمیز راجا
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجا نے انگلینڈ کی جانب سے اگلے ماہ شیڈول دورہ پاکستان سے دستبرداری کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کردیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں رمیز راجا نے کہا کہ 'انگلینڈ سے مایوسی ہوئی، اپنے وعدے سے پیچھے ہٹنے اور جب اپنی کرکٹ برادری کے رکن کو سب سے زیادہ ضرورت پڑی تو ناکامی پر مایوسی ہوئی'۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کا بھی دورہ پاکستان سے انکار
انہوں نے کہا کہ 'ہم ان شااللہ اس سے نکلیں گے، پاکستان کی ٹیم کو دنیا میں بہترین ٹیم بننے کے لیے ایک اشارہ ہے تاکہ ان کے ساتھ ٹیمیں بغیر کسی بہانوں کے کھیلنے کے لیے تیار ہوں'۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنی خواتین اور مردوں کی دونوں ٹیموں کے دورے کو منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ موجودہ حالات میں ہم نے انتہائی تذبذب کے ساتھ خواتین اور مرد دونوں ٹیموں کے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ رواں سال کے اوائل میں ہم نے اکتوبر میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان میں دو ٹی20 میچ کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ خواتین ٹیم کے مختصر دورے کی بھی منظوری دی تھی۔
انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ سیریز میں دو ٹی ٹوئنٹی 13 اور 14 اکتوبر کو پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں شیڈول تھے۔
انگلینڈ کی ویمنز کرکٹ ٹیم کے دورے میں تین ون ڈے انٹرنیشنل 17، 19 اور 21 اکتوبر کو راولپنڈی میں ہی شیڈول تھے۔
یہ دورہ انگلینڈ کی ٹیم کا 16 سال بعد ہونا تھا جبکہ ہیتھر نائٹ کی قیادت میں خواتین ٹیم کا یہ پاکستان کا پہلا شیڈول دورہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 'سیکیورٹی خدشات': نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا
یاد رہے کہ جمعے کو نیوزی لینڈ نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ سے چند لمحے قبل ہی سیکیورٹی خطرے کے باعث دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے دورہ منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلیک کیپس نے نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے جاری سیکیورٹی الرٹ کے بعد اپنا دورہ پاکستان منسوخ کردیا ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ 'پاکستان میں نیوزی لینڈ کی حکومت کو موصول سیکیورٹی خدشات میں اضافے اور نیوزی لینڈ کے سیکیورٹی ایڈوائزرز کے مشورے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بلیک کیپس دورے کو جاری نہیں رکھیں گے' اور اب ٹیم کی واپسی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ کا کہنا تھا کہ جو تجاویز ہمیں موصول ہوئیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس دورے کو جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ یہ پی سی بی کے لیے ایک دھچکا ہوگا جو شان دار میزبان رہے ہیں تاہم کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ واحد آپشن ہے'۔
پی سی بی نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا تھا کہ 'نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا ہے کہ انہیں سیکیورٹی کے حوالے سے الرٹ موصول ہوا ہے اس لیے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ 'پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومتِ پاکستان نے مہمان ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کر رکھے تھے، ہم نے نیوزی کرکٹ بورڈ کو بھی یہی یقین دہانی کرائی تھی اور وزیر اعظم نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ ہماری سیکیورٹی انٹیلی جنس دنیا کی ایک بہترین ایجنسی ہے اور مہمان ٹیم کو کوئی سیکیورٹی کا خطرہ نہیں ہے'۔
مزید پڑھیں: ڈومیسٹک سطح تک محدود رہتے ہوئے عالمی سطح کی ٹیم تیار کر سکتے ہیں، رمیز راجا
پی سی بی کا کہنا تھا کہ 'نیوزی لینڈ ٹیم کے آفیشلز نے حکومت پاکستان کی سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا تھا'۔
نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم 18 سال بعد 11 ستمبر کو پاکستان پہنچی تھی اور دورے میں تین ایک روزہ میچ اور 5 ٹی ٹوئنٹی میچ شیڈول تھے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک روزہ سیریز پنڈی اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلنے جانے تھے، جو 17، 19 اور 21 ستمبر کو شیڈول تھے جبکہ ٹی ٹوئنٹی سیریز 25 ستمبر سے 3 اکتوبر تک قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول تھی۔