عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کی افغانستان آمد، طالبان قیادت سے ملاقات کریں گے
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم افغانستان کے دورے پر کابل پہنچ گئے ہیں جہاں وہ عوام کی صحت کے حوالے سے افغانستان کے موجودہ حکمراں طالبان کی قیادت سے گفتگو کریں گے۔
اس دورے کے دوران عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کے ہمراہ ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرقی بحیرہ روم احمد المندھاری بھی موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں صرف ایک ہفتے کا طبی سامان اور سہولیات باقی ہیں، عالمی ادارہ صحت
ٹیڈروس ادہانوم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں ریجنل ڈائریکٹر کے ہمراہ افغانستان میں ہوں، افغان عوام کے صحت کی حفاظت عالمی ادارہ صحت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم صحت کے مراکز کا دورہ کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ صحت کے افغانستان میں حکام، صحت کے عملے اور طالبان کی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔
طلوع نیوز کے مطابق افغانستان کے عبوری وزیر واحد مجروح نے کہا کہ توقع ہے کہ طالبان قیادت سے ملاقات کے دوران عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ورلڈ بینک کی جانب سے افغانستان کے شعبہ صحت کے لیے امداد روکے جانے اور اس کے دوبارہ آغاز کے معاملے پر بھی گفتگو کریں گے۔
وزارت اطلاعات و ثقافت کے ثقافتی کمیشن کے رکن احمد واثق نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ وزیر اعظم ملا حسن اخوند اور ان کے نائب ملا برادر کے ساتھ ساتھ قائم مقام وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا افغانستان کے مشکل وقت میں پاکستان کے کردار کی معترف ہے، وزیر خارجہ
رواں ماہ کے اوائل میں عالمی ادارہ صحت نے کہا تھا کہ افغانستان میں سیکڑوں صحت کی سہولیات بند ہونے کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے کیونکہ افغانستان کو مالی امداد فراہم کرنے والے مغربی ممالک نے نئی طالبان حکومت سے کسی تعاون سے انکار کردیا ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ایمرجنسی ڈائریکٹر رِک برینن نے کہا تھا کہ 2300 صحت کی سہولیات میں سے تقریباً 90 فیصد اس ہفتے بند ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت خلا پُر کرنے کے لیے افغانستان میں 500 صحت کے مراکز کو سپلائی، سامان اور مالیاتی امداد فراہم کررہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ طالبان نے گزشتہ ماہ تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے 15 اگست کو پورے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کو افغانستان کے منصوبوں میں پاکستان کے تعاون کی یقین دہانی
طالبان کی جانب سے کنٹرول سنبھالنے کے 10 دن بعد عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ ملک میں صرف ایک ہفتے کا طبی سامان باقی رہ گیا ہے۔