اسرائیل نے جیل سے فرار ہونے والے آخری 2 فلسطینی قیدی بھی پکڑ لیے
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گزشتہ دنوں جیل سے فرار ہونے والے 6 فلسطینی قیدیوں میں سے آخری 2 کو بھی گرفتار کر لیا جس کے بعد جیل سے فرار ہونے والے تمام قیدی دوبارہ اس کی گرفت میں آگئے ہیں۔
یہ قیدی، جنہیں یہودی ریاست پر حملوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، دو ہفتے قبل اسرائیل کی سخت سیکیورٹی کے باوجود سرنگ کے ذریعے جیل سے فرار ہوگئے تھے اور انہیں متعدد فلسطینیوں نے ہیرو کا درجہ دیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی پٹی کے علاقے جینن میں کارروائی کے لیے اسرائیلی سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کی بڑی تعداد اور ساز و سامان تعینات کیا گیا، کارروائی کے دوران ڈرونز سے نگرانی کی جاتی رہی اور چیک پوائنٹس تعمیر کی گئیں۔
جیل سے فرار ہونے والوں میں سے چار قیدیوں کو گزشتہ ہفتے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
گرفتار افراد میں 35 سالہ ایہام کمام جی اور 26 سالہ مُنادل انفیات شامل ہیں جن کا تعلق تحریک 'اسلامک جہاد' سے ہے۔
اسلامک جہاد نے دوبارہ گرفتاری پر ردعمل میں اپنے 'ہیروز' کی تعریف کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ فلسطینی عوام کسی صورت اسرائیلی مظالم اور جارحیت کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے اور مزاحمت جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ 'آرمی اور انسداد دہشت گردی فورسز کے جینن میں مشترکہ آپریشن میں دونوں قیدیوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ ان سے تفتیش ی جارہی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: محفوظ ترین اسرائیلی جیل سے سرنگ کھود کر 6 فلسطینی قیدی فرار
بیان میں کہا گیا کہ 'کارروائی میں فرار قیدیوں کی مبینہ طور پر مدد کرنے والے دیگر 2 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے'۔
اتوار کو اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے سیکوررٹی سربراہان سے ملاقات میں فرار کے اس واقعے کو 'بڑی غلطی' قرار دیا تھا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'آپ مشن مکمل ہونے تک مشترکہ افواج کے ساتھ متحرک رہے۔
ایک الگ بیان میں انہوں نے زور دیا کہ سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو 'وہاں درستی کرنی چاہیے جہاں اس کی ضرورت ہے'۔
ایہام کمام جی کو 2006 میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں اسرائیلی شہری کے اغوا اور قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
جیل سے فرار ہونے والے تمام چھ افراد کو اسرائیلی عدالتوں نے اسرائیلوں پر حملے یا ان کی منصوبہ بندی کا مجرم قرار دیا تھا۔
اسلامک جہاد کے مطابق کمام جی کو جیل میں انتظامیہ کی طرف سے 'طبی غفلت' برتنے کی وجہ سے پیٹ اور آنتوں کی بیماری کا سامنا کرنا پڑا۔
زیر حراست مُنادل انفیات، جسے گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا، مسلح گروپ کے ساتھ کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے متعدد بار گرفتار کیا گیا ہے اور اسے اب تک سزا نہیں سنائی گئی ہے۔
گرفتار ہونے والے باقی مفرور قیدیوں میں فرار کا مبینہ ماسٹرمائنڈ محمود عبداللہ اور فلسطینی صدر محمود عباس کی تحریک فتح کے مسلح ونگ کا سربراہ زکریا زبیدی بھی شامل ہیں۔
زکریا زبیدی کو اسرائیل کے شمالی علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ان کے ہمراہ گرفتار ہونے والے شخص محمد اردہ کو سال 2002 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔