• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

ارنب گوسوامی کو 2 منزلہ سرینا ہوٹل کے 'پانچویں فلور پر پاک فوج کی موجودگی' کا دعویٰ مہنگا پڑگیا

شائع September 20, 2021
وٰیڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی اور بھارتی ٹوئٹر صارفین جھوٹے دعوے کرنے پر ارنب گوسوامی پر شدید تنقید کررہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
وٰیڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی اور بھارتی ٹوئٹر صارفین جھوٹے دعوے کرنے پر ارنب گوسوامی پر شدید تنقید کررہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

بھارت کے جارح مزاج نیوز اینکر ارنب گوسوامی کو افغانستان کی وادی پنج شیر میں پاک فوج کی مبینہ موجودگی کے ’انٹیلی جنس‘ دعوے پر شدید تنقید کا سامنا ہے جبکہ پاکستانی اور بھارتی صارفین کی جانب سے ٹوئٹر پر اس حوالے سے مزاحیہ تبصرے بھی کیے جارہے ہیں۔

ارنب گوسوامی، جو پاک بھارت جنگ کے حامی ہونے اور جارحانہ صحافت کی وجہ سے مشہور ہیں اور بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے مفادات کی حمایت کرتے ہیں، نے اس وقت بڑی غلطی کردی جب انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ پاک فوج کے افسران بظاہر پنج شیر میں مزاحمتی جنگجوؤں کے خلاف لڑائی میں طالبان کی مدد کے لیے کابل کے لگژری سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر قیام پذیر ہیں۔

تاہم بھارتی اینکر کے دعوے کی قلعی جلد ہی کھل گئی کیونکہ سرینا ہوٹل کی 5 نہیں بلکہ صرف 2 منزلیں ہیں۔

گزشتہ ہفتے ری پبلک ورلڈ ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام ’دی ڈیبیٹ’ میں ارنب گوسوامی نے بھارتی تجزیہ کار کو مدعو کیا تھا اور ساتھ ہی پاکستان کی نمائندگی کے لیے پی ٹی آئی کے ترجمان عبدالصمد یعقوب کو بھی شو میں شرکت کا موقع دیا تھا۔

مزید پڑھیں: سابق بھارتی فوجی کا فلم کی تصویر سے پنج شیر میں پاک فوج کی موجودگی کا جھوٹا دعویٰ

مذکورہ پروگرام میں ہونے والے مباحثے کا موضوع چینل کی جانب سے طالبان کے اندر ’بڑی تقسم’ قرار دیا گیا تھا، جنہوں نے گزشتہ ماہ افغانستان کا کنٹرول سنبھالا تھا۔

جب عبدالصمد یعقوب نے ارنب گوسوامی کے افغانستان میں اپنے ذرائع سے منسوب دعووں کو چیلنج کیا تو اینکر نے دفاع کیا اور دعویٰ کیا کہ ان کی معلومات درست ثابت ہوئیں، بشمول اس کے کہ پنج شیر میں مزاحمتی جنگجوؤں نے ہار نہیں مانی اور پاکستانی افواج وہاں سے ’پیچھے ہٹ رہی‘ ہیں۔

ارنب گوسوامی نے پھر عبدالصمد یعقوب سے کہا کہ ’آپ جائیں اور آج چیک کریں کہ سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر، میں آپ کو بتارہا ہوں، برائے مہربانی چیک کریں کہ، کابل میں سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر کتنے پاکستانی فوجی افسران موجود ہیں؟'

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ وہ ہوٹل میں پاکستانی افسران کے کمروں کے نمبرز بھی بتاسکتے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ارنب گوسوامی نے کہا کہ ’میں شاید آپ کو یہ بھی بتاسکتا ہوں کہ انہوں نے رات کے کھانے کے لیے کیا آرڈر دیا ہے لہذا میرے انٹیلی جنس ذرائع پر سوال نہ اٹھائیں، ہم نے آپ لوگوں کی فضائی نگرانی کی ہے’۔

ایک روز بعد عبدالصمد یعقوب، ارنب گوسوامی کے پروگرام میں پھر شریک ہوئے تھے اور اینکر کے دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے اپنے ذرائع سے جو معلوم ہوا [وہ یہ ہے کہ] سرینا کی صرف دو منزلیں ہیں، کوئی تیسری، چوتھی یا پانچویں منزل نہیں ہے’۔

جس کا جواب ارنب گوسوامی نے صرف ایک زبردستی کے قہقے سے دیا تھا۔

گزشتہ روز یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی اور بھارتی ٹوئٹر صارفین نے جھوٹے دعوے کرنے پر ارنب گوسوامی پر شدید تنقید کی اور اس حوالے سے #ArnabGoswami اور #ISIon5thFloor کے ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘فیکٹ چیک’: امریکی طیارے کی تصویر دکھا کر پنج شیر میں پاکستانی طیارہ گرانے کا جھوٹا دعویٰ

بھارتی صارف وسوندرا چوہان نے سرینا ہوٹل کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ ’ارنب گوسوامی یہ سرینا ہوٹل کابل ہے میں پانچویں منزل تلاش کرنے سے تاحال قاصر ہوں‘۔

جیو ڈاٹ ٹی وی کو سرینا ہوٹل پر موجود ایک ریسیپشنسٹ نے تصدیق کی کہ سرینا ہوٹل کی صرف 2 منزلیں ہیں۔

چینی صحافی شین شیوی نے بھی ہوٹل کی تصاویر شیئر کرکے ارنب گوسوامی کے دعووں کو جھوٹا قرار دیا۔

ایک صارف نے ہوٹل کی تصویر گھمائی اور کہا کہ ارنب گوسوامی شاید کچھ ایسے فلورز کی تعداد گن رہے ہیں۔

صحافی سمیرا خان نے سرینا ہوٹل میں کبوتروں کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ارنب گوسوامی شاید غلطی سے ان کبوتروں کو سرینا میں آئی ایس آئی ایجنٹس سمجھ رہے ہیں'۔

ترجمان پی ٹی آئی عبدالصمد یعقوب نے بھی ’ففتھ فلور’ نامی ناول کے کور پیج کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ ’ارنب گوسوامی کے انٹیلی جنس ذرائع’۔

ایک بھارتی بلاگر نے تنقید کی کہ ’کوئی بھی ارنب گوسوامی جیسے اعتماد کے ساتھ جعلی خبریں نہیں بتاتا لیکن یہ اس مرتبہ پکڑے گئے’۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024