• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'مخصوص، مصدقہ خطرے' کے بعد دورہ منسوخی کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، نیوزی کرکٹ بورڈ

شائع September 19, 2021
فوٹو: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹوئٹر
فوٹو: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹوئٹر

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منسوخی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے ایک 'مخصوص، مصدقہ خطرے' کے موصول ہونے کے بعد پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کے سوا 'کوئی چارہ' نہیں تھا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ 'معمول کے خطرے سے پی سی بی کو فوری طور پر آگاہ کردیا گیا تھا تاہم مخصوص تفصیلات نہیں دی گئی تھیں اور نہ ہی عوامی سطح پر اس کو جاری کیا جائے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: 'نیوزی لینڈ نے پانچ ممالک کے انٹیلی جنس اتحاد کی اطلاع پر دورہ پاکستان منسوخ کیا'

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے فیصلہ کرنے سے قبل نیوزی لینڈ کی حکومت کے ساتھ کئی دفعہ مشاورت کی، بدقسمتی سے، ہمیں مشورہ دیا گیا کہ ہمیں تھریٹ موصول ہوا ہے اور وہاں ہمارے ٹھہرنے کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ دورے کی منسوخی کی حمایت میدان پر موجود نیوزی لینڈ کرکٹ کے سیکیورٹی ماہرین کے ساتھ ساتھ دیگر آزاد ذرائع سے مشاورت کی گئی۔

ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا شکر گزار ہوں کہ ٹیم کی بحفاظت واپسی میں مدد کی۔

بیان میں کہا گیا کہ 'ہم اس بات کو سراہتے ہیں کہ پی سی بی کے لیے یہ مشکل وقت ہے اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ان کی ٹیم کو ان کی پروفیشنلزم اور خیال رکھنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں'۔

ڈیوڈ وائٹ کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم دورہ پاکستان کے ابتدائی فیصلے پر 'بدستور مطمئن' تھی کیونکہ یہ سیکیورٹی صورت حال اور خطرات کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تاہم جمعے کو ساری چیزیں بدل گئیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'مشورہ تبدیل ہوگیا، خطرے کی نوعیت تبدیل ہوگئی اور اس کے نتیجے میں ہم نے ممکنہ ذمہ دارانہ طریقہ اپنایا'۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم دبئی پہنچ گئی ہے۔

بیان کے مطابق اسکواڈ میں 34 کھلاڑی اور عملے کے ارکان اسلام آباد سے چارٹر پرواز میں اسلام آباد سے روانہ ہوئے اور اب وہ دبئی میں اپنے ہوٹل میں ہیں اور 24 گھنٹے کے آئسولیشن میں ہیں۔

یاد رہے کہ جمعے کو نیوزی لینڈ نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ سے چند لمحے قبل ہی سیکیورٹی خطرے کے باعث دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے دورہ منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلیک کیپس نے نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے جاری سیکیورٹی الرٹ کے بعد اپنا دورہ پاکستان منسوخ کردیا ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'پاکستان میں نیوزی لینڈ کی حکومت کو موصول سیکیورٹی خدشات میں اضافے اور نیوزی لینڈ کے سیکیورٹی ایڈوائزرز کے مشورے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بلیک کیپس دورے کو جاری نہیں رکھیں گے' اور اب ٹیم کی واپسی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ کا کہنا تھا کہ جو تجاویز ہمیں موصول ہوئیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس دورے کو جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ یہ پی سی بی کے لیے ایک دھچکا ہوگا جو شان دار میزبان رہے ہیں تاہم کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ واحد آپشن ہے'۔

پی سی بی نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا تھا کہ 'نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا ہے کہ انہیں سیکیورٹی کے حوالے سے الرٹ موصول ہوا ہے اس لیے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومتِ پاکستان نے مہمان ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کر رکھے تھے، ہم نے نیوزی کرکٹ بورڈ کو بھی یہی یقین دہانی کرائی تھی اور وزیر اعظم نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ ہماری سیکیورٹی انٹیلی جنس دنیا کی ایک بہترین ایجنسی ہے اور مہمان ٹیم کو کوئی سیکیورٹی کا خطرہ نہیں ہے'۔

پی سی بی کا کہنا تھا کہ 'نیوزی لینڈ ٹیم کے آفیشلز نے حکومت پاکستان کی سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا تھا'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024