• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

دال مونگ کی پیداوار میں پاکستان خود کفیل ہوگیا

شائع September 17, 2021
فصل کے پہلے اندازے کے مطابق دال کی پیداوار 2 لاکھ 53 ہزار ٹن رہی جبکہ ملکی ضرورت اس سے کم تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار ٹن ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
فصل کے پہلے اندازے کے مطابق دال کی پیداوار 2 لاکھ 53 ہزار ٹن رہی جبکہ ملکی ضرورت اس سے کم تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار ٹن ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

دال مونگ کی پیداوار میں پاکستان خود کفیل ہوگیا اور 22-2021 میں فصل کے پہلے اندازے کے مطابق دال کی پیداوار 2 لاکھ 53 ہزار ٹن رہی جبکہ ملکی ضرورت اس سے کم تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار ٹن ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مونگ کی دال، جو ایشیا میں بڑے پیمانے پر کھائی جاتی ہے، میں خود کفیل ہونے کا اعلان ربی کی فصل 22-2021 کے لیے ہونے والے سالانہ جائزہ اور منصوبہ بندی سے متعلق اجلاس میں کیا گیا۔

یہ اجلاس، پاکستان ایگری کلچر اینڈ ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کے زیر اہتمام اس کے فنڈڈ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام منصوبے 'دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے ریسرچ کو فروغ' کے موضوع پر منعقد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کپاس کی قیمت 11 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک اور تحقیق سید فخر امام نے سالانہ جائزہ اجلاس میں شرکت کی اور کہا کہ حکومت خواہش مند تھی کہ ملک میں دالوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ دوبارہ خریدنے کے طریقہ کار کی تجویز کسانوں کے لیے منافع بخش ثابت ہوگی اور یقینی طور پر کاشتکاروں میں دالوں کی کاشت میں دلچسپی پیدا کرے گی۔

پی اے آر سی کے قومی معاون برائے نباتیات ڈویژن ڈاکٹر محمد منصور جوئیہ نے منصوبے کے اثرات کے حوالے سے اپنی پریزنٹیشن میں کہا کہ سال 21-2020 کے دوران مونگ کی دال کی پیداوار کے لیے رقبے میں 35 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ پنجاب میں مونگ دال کی پیداوار میں 65 فیصد اضافہ دیکھا گیا، خیبر پختونخوا میں مونگ کی پیداوار 6 فیصد اور بلوچستان میں 17 فیصد بڑھی۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری کی پنجاب کے کسانوں کو گندم کی زائد پیداوار پر مبارکباد

اسی دوران دال ماش کی کاشت کے لیے رقبے میں 19 فیصد اضافہ کیا گیا، جس کے بعد بلوچستان میں اس کی فصل میں 27 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چنے کی کاشت کے لیے 22 فیصد رقبہ بڑھایا گیا اور اس کی پیداوار میں 23 فیصد اضافہ ہوا، مسور کی دال کی کاشت کے لیے رقبے میں 17.5 فیصد اضافہ کیا گیا جس کے نتیجے میں بلوچستان میں 18 فیصد اضافی پیداوار ہوئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ali Ahmad Sep 17, 2021 01:57pm
Is kay bawajood 180 Rupees ki kilo hay Pakistan me

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024