• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے خلاف درخواست خارج کردی

شائع September 15, 2021
عدالت نے درخواست گزار کو کہا کہ  آپ کی کوشش کو سراہتے ہیں کہ آپ نے آئینی نقطہ اٹھایا—فائل فوٹو: اے ایف پی
عدالت نے درخواست گزار کو کہا کہ آپ کی کوشش کو سراہتے ہیں کہ آپ نے آئینی نقطہ اٹھایا—فائل فوٹو: اے ایف پی

سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے تقرر کے خلاف دائر درخواست خارج کردی۔

عدالت عظمیٰ کے قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سکندر سلطان راجا کی بطور چیف الیکشن کمشنر تعیناتی کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

دوران سماعت قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے درخواست گزار علی عظیم آفریدی نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں کوئی حاضر سروس جج بطور رکن کام نہیں کر رہے۔

یہ بھی پڑھیں: سکندر سلطان راجا 5 سال کیلئے الیکشن کمیشن کے سربراہ مقرر، نوٹیفکیشن جاری

قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کہتے ہیں ریٹائرڈ بیوروکریٹ کو چیف الیکشن کمشنر نہیں لگایا جا سکتا؟

جسٹس عمر عطا بندیال نے درخواست گزار وکیل سے دریافت کیا کہ آپ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس سے مشاورت ہونی چاہیے، کیا آپ نے چیئرمین نیب تعیناتی کیس کا فیصلہ پڑھا ہے؟

قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ چیف الیکشن کمشنر اور چیئرمین نیب جوڈیشل افسران نہیں ہوتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ درخواست میں آپ نے آئینی ترمیم کو بھی چیلنج کیا ہے، آئین کے مطابق کسی آئینی ترمیم کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

مزید پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر کیلئے سکندر سلطان راجا کے نام پر اتفاق

عدالت نے درخواست گزار کو کہا کہ آپ کی کوشش کو سراہتے ہیں کہ آپ نے آئینی نقطہ اٹھایا۔

بعدازاں عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے علی اعظم آفریدی کی اپیل بمعہ آئینی درخواست خارج کر دی۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں سکندر سلطان راجا کو 5 سال کے لیے چیف الیکشن کمشنر تعینات کیا گیا تھا۔

حکومت اور اپوزیشن، ای سی پی سربراہ اور اراکین کے تقرر کے معاملے پر طویل ترین ڈیڈلاک اور مختلف مشاورتی اجلاسوں کے بعد ان کے نام پر متفق ہوئی تھیں۔

تاہم حال ہی میں حکومت کی جانب سے آئندہ انتخابات میں الیکٹرانگ ووٹنگ مشین کے استعمال پر اصرار پر الیکشن کمیشن کے اعتراض کے باعث حکومتی وزرا اور عہدیداران کی جانب سے کمیشن اور اس کے سربراہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

سکندر سلطان راجا کا تعارف

سکندر سلطان راجا یکم دسمبر 1959 کو پنجاب میں پیدا ہوئے اور 4 جون 1987 کو ملازمت شروع کی۔

وہ اپنی سروسز کے دوران مختلف عہدوں پر تعینات رہے اور 22 ویں گریڈ کے عہدے سے کچھ ماہ قبل ہی بطور سیکریٹری ریلوے ریٹائرڈ ہوئے جبکہ وہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے پیٹرولیم سیکریٹری اور چیف سیکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

اس کے علاوہ وہ ڈائریکٹر جنرل (پاسپورٹس) بھی رہے اس وقت چوہدری نثار علی خان وزیر داخلہ تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایسے اداروں کو آگ لگائیں، اعظم سواتی کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں الیکشن کمیشن پر تنقید

انہوں نے صوبائی سیکریٹری آف کمیونکیشن اینڈ ورکس، سروسز اور جنرل ایڈمنسٹریشن کے فرائض بھی انجام دیے، اس کے علاوہ وہ مختصر مدت کے لیے پنجاب میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری تعینات ہونے سے قبل بلدیاتی حکومت کے سیکریٹری بھی رہے۔

آپ، سعید مہدی کے داماد ہیں، جو سابق وزیراعظم نواز شریف اور اسلام آباد کے چیف کمشنر عامر احمد علی کے برادر نسبتی کے پرنسپل سیکریٹری رہ چکے ہیں اور آج کل عمران خان کے کافی قریبی سمجھے جاتے ہیں۔

سکندر سلطان راجا کے والد آرمی افسر تھے جبکہ ان کی اہلیہ رباب سکندر پاکستان کسٹمز میں 21 ویں گریڈ کی افسر ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024