• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے 50 پیسے تک اضافے کی تجویز

شائع September 15, 2021
حکومت ہر 15 روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظرِ ثانی کرتی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
حکومت ہر 15 روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظرِ ثانی کرتی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: حکومت آج (بروز بدھ) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظرِ ثانی کرے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگر حکومت آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی تجویز کو قبول کر لیتی ہے تو آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے 50 پیسے فی لیٹر تک کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

تاہم ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ امکان ہے کہ حکومت مہنگائی کے دباؤ سے بچنے کے لیے درآمدی قیمت میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے جزوی اثرات ہی عوام تک منتقل کرے گی۔

پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ اوگرا سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بارے میں ورکنگ پیپر موصول ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا امکان

انہوں نے بتایا کہ ورکنگ پیپر موجودہ پیٹرولیم لیوی اور جنرل سیلز ٹیکس کی شرح اور درآمد کی برابری کی قیمت پر مبنی ہے۔

ورکنگ پیپر کے مطابق ریگولیٹر نے پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت میں ایک روپے فی لیٹر اضافے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ڈپو قیمت میں تقریباً 10 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی ہے۔

اسی طرح لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی ایکس ڈپو قیمت میں 5 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

یہ اضافہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافے اور بنیادی طور پر گزشتہ 24 روز کے دوران خراب ہوتے شرح تبادلہ کی وجہ سے کیا گیا۔

پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دو ایسی مصنوعات ہیں جو ملک میں بڑے پیمانے پر اور بڑھتی ہوئی کھپت کی وجہ سے حکومت کے لیے زیادہ تر ریونیو پیدا کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ملک میں پیٹرول کا ذخیرہ تشویشناک حد تک کم ہوگیا

ملک میں پیٹرول کی اوسطاً فروخت ساڑھے 7 لاکھ ٹن تک پہنچ رہی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ماہانہ کھپت 8 لاکھ ٹن ہے۔

مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی ماہانہ فروخت عمومی طور پر بالترتیب 11 ہزار اور 2 ٹن سے کم ہے۔

ماہانہ حساب کتاب کے سابقہ میکانزم کے بجائے نظر ثانی شدہ میکانزم کے تحت حکومت کی جانب سے ہر 15 روز بعد تیل کی قیمتوں پر نظر ثانی کی جاتی ہے، تاکہ پاکستان اسٹیٹ آئل کی درآمدی لاگت کی بنیاد پر پلاٹ آئل گرام میں شائع ہونے والی بین الاقوامی قیمتوں کو منتقل کیا جاسکے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024