سابق بھارتی فوجی کا فلم کی تصویر سے پنج شیر میں پاک فوج کی موجودگی کا جھوٹا دعویٰ
بھارت کے ریٹائرڈ فوجی افسر نے پاکستانی فلم 'یلغار' کی تصویر شیئر کرتے ہوئے افغانستان کی وادی پنج شیر میں پاکستانی فوجیوں کی شہادت کا جھوٹا دعویٰ کیا جس پر ان سے متعلق مزاح سے بھرپور تبصرے کیے جارہے ہیں۔
ریٹائرڈ بھارتی فوجی افسر حال ہی میں ٹوئٹر پر اس وقت مذاق کا نشانہ بنے جب انہوں نے فوج پر مبنی پاکستانی فلم کی تصویر کو شیئر کیا جس میں اداکاروں کو پاکستانی فوجیوںکے انداز میں دکھایا گیا تھا اور جھوٹا دعویٰ کیا کہ وہ افغانستان کی وادی پنج شیر میں شہید ہوئے۔
بظاہر یہ کنفیوژن اس وقت شروع ہوئی جب ایک اور سابق بھارتی فوجی افسر، میجر جنرل جی ڈی بخشی نے ایک ٹوئٹ کی اور اس میں دعویٰ کیا کہ پاک فوج کو پنج شیر میں 'بہت بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا'، جہاں طالبان اور مزاحمتی جنگجو رواں ماہ کے آغاز میں شدید لڑائی میں مصروف تھے۔
کسی ثبوت کے بغیر بھارتی میجر جنرل جی ڈی بخشی نے ٹوئٹ کی کہ 'پنج شیر میں طالبان کی حمایت کرتے ہوئے درجنوں پاکستانی فوجی شہید ہوئے جبکہ دیگر کئی زخمی ہوئے'۔
مزید پڑھیں: ‘فیکٹ چیک’: امریکی طیارے کی تصویر دکھا کر پنج شیر میں پاکستانی طیارہ گرانے کا جھوٹا دعویٰ
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ 'میجر جنرل عادل رحمانی نے رات کے آخری پہر میں ان کی تدفین کا انتظام کیا'۔
اگرچہ مذکورہ اکاؤنٹ ٹوئٹر کی جانب سے ویریفائیڈ نہیں ہے مگر جی ڈی بخشی کی ٹوئٹس کا حوالہ بھارتی میڈیا ادارے ماضی میں متعدد مواقع پر دیتے رہے ہیں۔
جی ڈی بخشی، جن کا بھارتی فوج میں طویل کیریئر تھا اور وہ فوجی تاریخ میں پی ایچ ڈی کر چکے ہیں، بھارتی ٹی وی پر جعلی خبروں اور بیان بازی کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔
گزشتہ برس دی پرنٹ نے ایک مضمون میں انہیں 'میڈیا میں جنگ کی حامی شخصیت' قرار دیا تھا۔
پاکستانی فوجیوں کے بارے میں جی ڈی بخشی کے حالیہ دعووں کا جواب دیتے ہوئے، ایک پاکستانی ٹوئٹر ہینڈل فوجی_ڈاکٹر نے بھارت کے سابق افسر کا مذاق اڑانے کے لیے 2017 میں ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم یلغار کے سیٹ سے ایک تصویر شیئر کی۔
انہوں نے لکھا کہ 'اسکول کے دنوں سے میرا کلاس فیلو میجر اعجاز (شان) بائیں جانب سے دوسرے نمبر پر ہے اور کیپٹن جعفر (عمیر جسوال) پہلے نمبر پر ہیں، نے پنج شیر میں شہادت پائی'۔
ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ 'انہیں کل پشاور میں سپرد خاک کیا گیا، آئی ایس پی آر ان جانی نقصانات کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے، انہوں نے بہادری سے مقابلہ کیا اور ان کی عزت کی جانی چاہیے، یہ پاک فوج کی طرف سے ناانصافی ہے'۔
درحقیقت، یونیفارم میں ملبوس 2 افراد کا حوالہ دیا وہ مقبول پاکستانی اداکار شان شاہد اور عمیر جسوال ہیں اور دونوں میں سے کوئی بھی مسلح افواج کا رکن نہیں ہے۔
اس سے لاعلم اور بظاہر کوئی تفتیش کیے بغیر سابق بھارتی میجر جنرل ہرشا ککڑ نے مذکورہ ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا اور دعویٰ کیا کہ 'وادی پنج شیر اور پاکستانی ہلاکتوں سے متعلق سچ ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان کا پنج شیر پر قبضہ، احمد مسعود کی افغان عوام سے بغاوت شروع کرنے کی اپیل
انہوں نے الزام لگایا کہ 'جیسا کہ توقع کی گئی تھی [قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف] نے جھوٹ بولا اور پاکستان نے اپنے مرنے والوں کو مسترد کردیا'۔
پاکستانی، سابق بھارتی افسر کی بظاہر ناسمجھی سے خوش ہوئے اور اداکار شان نے خود جی ڈی بخشی کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے یلغار فلم کے پوسٹرز شیئر کیے اور لکھا کہ 'دوسری جانب سے ہیلو'۔
عمیر جسوال نے جی ڈی بخشی کی ٹوئٹ کا جواب کمانڈو انداز اپناتی ہوئی تصویر کے ساتھ دیا اور لکھا کہ 'ہیلو ڈیئر فرام پاکستان'۔
اس موقع پر دیگر پاکستانی صارفین نے بھارت کے سابق فوجی افسر کا مذاق اڑاتے ہوئے آرمی یونیفارم میں ملبوس دیگر پاکستانی اداکاروں کی بھی تصاویر شیئر کیں۔
خیال رہے کہ افغانستان میں پاکستان کی فوجی مداخلت سے متعلق جعلی خبریں منظر عام پر آئیں تھیں کیونکہ طالبان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ انہوں نے کابل کے شمال میں واقع صوبہ پنج شیر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جو ملک میں طالبان مخالف قوتوں کا آخری ٹھکانہ اور واحد صوبہ تھا جس پر طالبان نے گزشتہ ماہ تک قبضہ نہیں کیا تھا۔
طالبان مخالف قوتوں کی قیادت سابق نائب صدر امر اللہ صالح اور احمد مسعود کر رہے تھے، جن کے والد امریکا میں 9/11 کے دہشت گرد حملوں سے کچھ دن پہلے مارے گئے تھے۔
گزشتہ ہفتے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے بھارتی میڈیا نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا شروع کیا تھا اور غیر مصدقہ خبریں چلائی تھیں کہ پنج شیر پر پاکستانی جنگی طیارے پرواز کررہے ہیں اور طالبان کی مدد کرتے ہوئے مزاحمتی فورسز پر بمباری کررہے ہیں۔
بھارت کے ریپبلک ٹی وی اور ہندی نیوز چینل 'زی ہندوستان' نے ایک فوٹیج شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی ڈرون وادی پنج شیر میں طالبان مخالف جنگجوؤں پر بمباری کررہے ہیں۔
تاہم بھارت کے اس دعوے کی قلعی اس وقت کھل گئی جب ویب سائٹ 'بوم' نے نشاندہی کی تھی کہ یہ ویڈیو افغانستان میں تنازع کی نہیں بلکہ ایک ویڈیو گیم 'آرما-3' سے لی گئی ہے۔
کچھ ٹوئٹر صارفین نے بھی ایک لڑاکا طیارے کی تصویر شیئر کی تھی اور دعویٰ کیا گیا کہ پنج شیر میں مزاحمتی جنگجوؤں نے پی اے ایف کا طیارہ مار گرایا تھا لیکن ڈان ڈاٹ کام اور آزاد صحافیوں کے گروپس نے اس تصویر کا بغور جائزہ لے کر حقائق پر روشنی ڈالی تو یہ معلوم ہوا کہ وہ تصویر 2018 میں گرے امریکی طیارے کی تھی۔