• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے پر سعد رفیق کا وزیر ریلوے کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

شائع September 11, 2021
مسلم لیگ(ن) کے رہنما ؒواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بے لگام حکومتی وزرا الیکشن کمیشن کو ٹارگٹ کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ(ن) کے رہنما ؒواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بے لگام حکومتی وزرا الیکشن کمیشن کو ٹارگٹ کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے الیکشن کمیشن سمیت متعلقہ اداروں اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ وزیر ریلوے اعظم سواتی کی دھمکیوں کا نوٹس لیں اور اس معاملے پر ان کے خلاف کارروائی کریں۔ .

جمعہ کو اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن پر انتخابات میں ہمیشہ دھاندلی کرنے کا الزام لگایا تھا۔

مزید پڑھیں: ایسے اداروں کو آگ لگائیں، اعظم سواتی کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں الیکشن کمیشن پر تنقید

جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی کے تاج حیدر کی زیر سربراہی منعقد ہوا تھا، یہ اجلاس الیکشن (ترمیمی) ایکٹ 2021 میں مجوزہ ترامیم پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔

دوران اجلاس انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان جیسے اداروں آگ لگا دینی چاہیے اور کمیشن پر رشوت لے کر دھاندلی کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

حکومت کی جانب سے تجویز کردہ ان ترامیم کا بنیادی مقصد انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال اور بیرون ملک مقیم افراد کو ووٹ کا حق دینا ہے۔

اعظم سواتی کے اس بیان کو مسلم لیگ(ن) کے رہنما سعد رفیق سمیت اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو عہدہ چھوڑ کر الیکشن لڑیں، فواد چوہدری

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے وزیر ریلوے کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی زبان کو لگام دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلا الیکشن چوری کرنے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے وہی کام لیا جانا مقصود ہے جو آر ٹی ایس سسٹم بٹھا کر لیا گیا، اپوزیشن بالخصوص ہماری جماعت اور تمام اسٹیک ہولڈرز نے واضح کردیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین دنیا کی کوئی بڑی اور جدید جمہوریت استعمال نہیں کررہی، تو حکومت کو کیا مسئلہ ہے، مسئلہ یہ ہے کہ جادوگر کی جان اب الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں ہے۔

ان کا کہنا بے لگام حکومتی وزرا الیکشن کمیشن کو ٹارگٹ کررہے ہیں، پہلے وہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو ٹارگٹ کررہے تھے، ان کی زبانیں بہت گندی ہیں اور وہ اپنی زبانوں کو لگام دیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ شاید یہ تاریخ میں پہلی بار ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اصولی مؤقف اختیار کیا ہے اور اس صورت میں یہ سول سوسائٹی، وکلا اور سیاسی جماعتوں کی اجتماعی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کو دی گئی ان دھمکیوں کا نوٹس لیں اور ملکی اداروں کے دفاع اور حفاظت کے لیے اقدامات کریں۔

مزید پڑھیں: حکومت کی یکطرفہ طور پر انتخابی اصلاحات نہ کرنے کی یقین دہانی

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ایسی دھمکیاں دے رہی ہے تو یہ پاکستان کی سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا فرض ادا کریں اور آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر الیکشن کمیشن کے اعتراضات کا منطقی جوابات دینے کے بجائے حکمران جماعت نے دھمکانے کا سہارا لیا۔

حکمراں پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی اصلاحات بل کو نامنظور کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے بل منظور نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سول سوسائٹی اور انٹیلی جنس سمیت کوئی بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ہونے والے انتخابات کو قبول نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں ان کی اکثریت جعلی ہے اور اگر یہ جعلی پر اسے منظور کرا بھی لیتے ہیں تو ایسی قانون سازی کو کون مانے گا؟۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ جب تک اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کیے بغیر کوئی کوئی قانون سازی اور اس کے نتیجے میں کوئی انتخابات ہوئے تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہو گی، نہ کوئی اسے مانے گا اور نہ کوئی اس اسمبلی کے اندر جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آتش فشاں کے دہانی پر نہ بٹھائیں، مدت چوری کرنے کے یے آپ پوری قوم کے ساتھ فراڈ کرنا چاہتے ہیں، یہ فراڈ قوم کے ساتھ پہلے ہو چکا ہے اور اس کے نتیجے میں ملک دو لخت ہو گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک اصلاحات پر سیاسی اتفاق اور معاہدہ نہیں ہوتا، اس کے بغیر اس طرح کی تبدیلی کرنا جو دنیا میں کہیں نہیں چل رہی، وہ ناقابل قبول ہے، اگر حکومت آزاد امیدواروں دیگر کی بدولت بنائی گئی اپنی چھوٹی عددی اکثریت کی بنیاد پر یہ قانون منظور کرا لے گی تو یہ چاہے کچھ ہی کیوں نہ کر لیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے اگلا الیکشن پاکستان کی اپوزیشن، عوام اور سول سوسائٹی کبھی قبول نہیں کرے گی۔

سعد رفیق نے وزیر ریلوے کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جن متعلقہ اداروں کی ذمے داری انصاف کی خدمت کرنا ہے انہیں چاہیے کہ وہ الیکشن کمیشن کے خلاف ان دھمکیوں کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024