• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اگست میں گاڑیوں کی فروخت میں 93 فیصد اضافہ ہوا

شائع September 11, 2021

کراچی: مالی سال 22-2021 کے پہلے دو ماہ پورے آٹو سیکٹر کے لیے انتہائی اطمینان بخش ثابت ہوئے، گاڑیوں کی فروخت میں 93 فیصد اضافہ ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرکوں کی فروخت میں 150 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، اس کے بعد لائٹ کمرشل گاڑیوں (ایل سی ویز) میں 119 فیصد، ٹریکٹروں میں 18.4 فیصد، بسوں میں 2 فیصد اور دو اور تین پہیے والی گاڑیوں میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا۔

اگست میں گاڑیوں کی فروخت میں مہینے سے مہینے (ایم او ایم) کی بنیاد پر کمی دیکھی گئی جو جولائی میں 20 ہزار 669 یونٹس سے اگست میں 17 ہزار 899 یونٹس ہوگیا۔

مالی سال 2022 کے پہلے 2 ماہ میں مجموعی فروخت 20 ہزار 8 یونٹس سے بڑھ کر 38 ہزار 568 یونٹس تک پہنچ گئی۔

مزید پڑھیں: نئی آٹو پالیسی کے بعد مختلف کمپنیوں کا گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

تاہم کارز کی پیداوار 112 فیصد بڑھ کر 32 ہزار 718 یونٹس ہوگئی جو مالی سال 2021 کے پہلے 2 ماہ میں 15 ہزار 457 یونٹس تھی۔

چند کار کی اقسام نے توقعات سے زیادہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا جیسے سوزوکی آلٹو 660 سی سی کی پیداوار اور فروخت بالترتیب 862 فیصد اور 145 فیصد کے بڑے اضافے کے ساتھ 8 ہزار 445 اور 11 ہزار 141 یونٹس ہوگئی جو گزشتہ سال 878 اور 4 ہزار 547 تھی۔

1300 سی سی اور اس سے اوپر کی کیٹیگری میں سوزوکی سوئفٹ، جو پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کی طرف سے ختم کی جارہی ہے، نے 132 فیصد، 165 یونٹس سے 382 یونٹس تک اضافہ دیکھا۔

تاہم مالی سال 2022 کے پہلے 2 ماہ میں 378 یونٹس کے مقابلے میں سوئفٹ کی فروخت تقریباً بغیر کسی تبدیلی کے رہی۔

بڑے انجن کی کیٹیگری میں ٹویوٹا کرولا کی پیداوار اور فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو کہ مالی سال 2021 میں اسی مدت میں 2 ہزار 397 اور 2 ہزار 395 یونٹس سے مالی سال 2022 میں 72 فیصد اور 78 فیصد بڑھ کر 4 ہزار 118 اور 4 ہزار 262 یونٹس ہو ہوگئی۔

ٹویوٹا یارس کی پیداوار اور فروخت مالی سال 2022 میں 10 فیصد اور 32 فیصد بڑھ کر 3 ہزار 864 اور 4 ہزار 725 یونٹس تک پہنچ گئی جو کہ مالی سال 2021 کے پہلے 2 ماہ میں 3 ہززار 519 اور 3 یزار 588 یونٹس تھی۔

ہونڈا سِوک اور سٹی نے اپنے حریفوں کے مقابلے میں غیر متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی پیداوار میں 10 فیصد اور 6 فیصد اضافہ ہوا جو 4 ہزار 449 اور 4 ہزار 426 پر رجسٹر ہوئی جبکہ یہ گزشتہ سال 4 ہزار 58 اور 4 ہزار 190 یونٹس تھی۔

جولائی 2021 تک کم سود کی شرح اور بینکوں کی جانب سے 314 ارب روپے کی ریکارڈ فنانسنگ نے مالی سال 2021 میں گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت کو بحال کرنے میں بڑا کردار ادا کیا۔

جیپ، پک اپ کی فروخت میں اضافہ

ایک اور کیٹیگری ایل سی وی، جیپ اور پک اپ بھی پہلے سے زیادہ فروخت ہونے والی کی فہرست میں رہیں۔

ٹویوٹا فارچیونر کی پیداوار اور فروخت 274 اور 267 یونٹس سے بڑھ کر 981 اور 990 یونٹس تک پہنچ گئی جو کہ 258 اور 271 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چِپ بحران کے باعث گاڑیوں کی ترسیل میں تاخیر

ہنڈائی ٹوسان کی پیداوار اور فروخت 258 فیصد اور 1568 فیصد بڑھ کر 323 اور 367 یونٹس ہوگئی جو 84 اور 22 یونٹس تھی۔

اس کے بعد ٹویوٹا ہائی لکس کی پیداوار اور فروخت میں 32 فیصد اور 116 فیصد اضافہ ہوا جو ایک ہزار 103 اور ایک ہزار 100 یونٹس سے ایک ہزار 457 اور 2 ہزار 377 یونٹس تک پہنچ گئی۔

اگست 2020 سے اب تک کمزور زر مبادلہ کی شرح، زیادہ فریٹ چارجز، چپ کی کمی اور پورٹ پر رش کی وجہ سے پارٹس اور ایسسریز کی تاخیر سے آمد، دیر سے ترسیل کی مدت بڑھنے کے باوجود بھی کارز، ایس یو وی، پک اپ اور وین کی مانگ میں اضافہ ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024