ڈبلیو ایچ او کی بلوچستان میں ویکسی نیشن سینٹرز کے قیام کی پیشکش
پارلیمانی سیکریٹری صحت اور صوبائی ٹاسک فورس کی چیئرمین کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بلوچستان میں مزید ویکسی نیشن سینٹرز قائم کرنے میں تعاون کی پیشکش کی ہے تاکہ صوبے میں ٹیسٹ اور ویکیسی نیشن کے عمل کو مزید تیز کیا جاسکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ 'ہم بلوچستان میں حالات کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، پورے عمل کو وسیع نقطہ نظر سے دیکھنے اور اس میں انتظامیہ کی کوتاہیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم حکمت عملی کو بہتر بنانے کی جانب بڑھ رہے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے 20 لاکھ اموات کا خدشہ ہے، ڈبلیو ایچ او
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کوششوں کو بہتر بنانے کے لیے مقامی افرادی قوت کو تربیت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج پروگرام کے پائلٹ مرحلے کا صوبے کے 9 اضلاع میں افتتاح کیا جاچکا ہے۔
صوبائی ٹاسک فورس، جس میں محکمہ داخلہ، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی، محکمہ تعلیم اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران شامل ہیں، بلوچستان کے حالات کا مسلسل جائزہ لینے کے لیے قائم کی گئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے اجلاس کو بتایا کہ ان کی تنظیم نے کیچ میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے حوالے سے مطالعے پر مبنی رپورٹ تیار کی ہے، جس میں تمام تر حالات میں کوتاہیوں کا موازنہ کرتے ہوئے بہتری کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ڈبلیو ایچ او کا کورونا وائرس ویکسین کی یکساں تقسیم کیلئے سی ای پی آئی سے اشتراک
انہوں نے ڈاکٹر ربابہ بلیدی کی جانب سے کی گئیں تجاویز کو خوش آئند قرار دیا۔
پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ نے دیگر متعلقہ عہدیداران کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کی اور بلوچستان میں کورونا وائرس ٹیسٹ اور ویکسی نیشن کے عمل کا جائزہ لیا۔