• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا خطے میں 'خطرناک' ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر اظہار تشویش

شائع September 8, 2021
وزیراعظم کی زیر صدارت این سی اے کا 25 واں اجلاس ہوا--فوٹو: وزیراعظم آفس
وزیراعظم کی زیر صدارت این سی اے کا 25 واں اجلاس ہوا--فوٹو: وزیراعظم آفس

نیشنل کمانڈ اتھارٹی (این سی اے) نے خطے میں 'تباہی پھیلانے والے خطرناک ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر' تشویش کا اظہار کیا اور ساتھ ہی اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اسلحے کی دوڑ میں شامل ہوئے بغیر اپنے ہمسائیوں کے ساتھ اسٹریٹجک استحکام کو یقینی بنائے گا۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق این سی اے کا 25 واں اجلاس وزیر اعظم عمران کی زیر صدارت اسٹریٹجک پلان ڈویژن کے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا دورہ این سی اے، پاکستان کی جوہری صلاحیت پر اعتماد کا اظہار

اجلاس میں وزیراعظم کے علاوہ وفاقی وزرا خارجہ امور، دفاع، خزانہ اور داخلہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، پاک فوج، پاک بحریہ، پاک فضائیہ کے سربراہان، ڈی جی انٹر سروسز انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) سمیت این سی اے کے تمام ارکان نے شرکت کی۔

یاد رہے کہ این سی اے کے چیئرمین وزیراعظم ہیں اور یہ جوہری معاملات پر فیصلہ سازی کا اعلیٰ ادارہ ہے۔

این سی اے نے 'پاکستان کے اسٹریٹجک اثاثوں کی جامع سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے ساتھ ساتھ حفاظتی اقدامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'این سی اے نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست کے طور پر جوہری سلامتی اور جوہری عدم پھیلاؤ کے اقدامات کو بہتر بنانے کی عالمی کوششوں میں بامعنی کردار ادا کرتا رہے گا'۔

وزیراعظم کے دفتر کے مطابق این سی اے کو خطے میں تنازعات کے موجودہ حالات کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور 'این سی اے نے روایتی اور اسٹریٹجک شعبوں میں بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا'۔

بیان میں بتایا گیا کہ 'این سی اے کا مؤقف ہے کہ یہ پیش رفت امن اور سلامتی کے لیے نقصان دہ ہے تاہم پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہوئے بغیر خطے میں اسٹریٹجک استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کرے گا'۔

اجلاس میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ 'کم سے کم ڈیٹرنس کی پالیسی کی روشنی میں مکمل اسپیکٹرم ڈیٹرنس کو برقرار رکھا جائے گا اور اسٹریٹجک صلاحیتوں میں اضافے پر اظہار اطمینان کیا'۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق 'این سی اے نے اسٹریٹجک فورسز کی تربیت کے اعلیٰ معیار اور آپریشنل تیاریوں کو سراہا اور سائنس دانوں اور انجینئروں کی تعریف کی، جن کی بھرپور کوششیں پاکستان کو مطلوبہ اہداف کے کامیاب حصول کے قابل بناچکی ہیں'۔

یاد رہے کہ مئی میں وزیراعظم عمران خان نے این سی اے کی تنصیبات کا دورہ کیا تھا جو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد کسی بھی جوہری تنصیب کا ان کا پہلا دورہ تھا۔

دورے میں انہیں پاکستان کے پروگرام کے مختلف شعبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی تھی۔

وزیراعظم کے دورے کے بعد جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 'وزیراعظم نے تمام سائنس دانوں اور پاکستان اسٹریٹجک پروگرام کے عملے کی ان تھک کاؤشوں کو سراہا'۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ 'وزیراعظم نے ملک کی جوہری صلاحیت اور قومی دفاع کو مضبوط بنانے کے حوالے سے مکمل اعتماد کا اظہار کیا'۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024