• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:11pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:13pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:11pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:13pm Isha 6:37pm

پریشان مت ہوں، سب ٹھیک ہوگا، آئی ایس آئی چیف کی کابل میں گفتگو

شائع September 5, 2021
جنرل فیض حمید کابل کے دورے پر ہیں-فوٹو: نوید صدیقی
جنرل فیض حمید کابل کے دورے پر ہیں-فوٹو: نوید صدیقی

پاکستان کی مرکزی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے دورہ کابل کے دوران کہا کہ افغانستان میں سب کچھ ٹھیک ہوگا۔

چینل فور نیوز کی جانب سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں جاری ویڈیو میں آئی ایس آئی کے سربراہ کو افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان کے ہمراہ کابل کے ایک ہوٹل میں دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف سے برطانوی وزیر خارجہ کی ملاقات، افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال

رپورٹر کی جانب سے جنرل فیض حمید سے پوچھا گیا کہ ‘آپ کیا توقع رکھتے ہیں کہ اب افغانستان میں کیا ہونے جارہا ہے’ تو ان کے وفد میں شامل ایک رکن نے کہا کہ ‘ہم افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں’۔

آئی ایس آئی کے سربراہ نے رپورٹر کو مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ‘پریشان نہ ہوں، سب کچھ ٹھیک ہوگا’۔

ذرائع کے مطابق جنرل فیض حمید اپنے دورے میں طالبان کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کریں گے اور اس دوران دنیا کے دیگر ممالک اور اداروں کی جانب سے ان کے لوگوں کی پاکستان کے راستے سے انخلا کی زیر التوا درخواستوں کے حوالے سے گفت و شنید کریں گے۔

متوقع طور پر وہ افغان رہنماؤں سے روزانہ کی بنیاد پر سرحد پار کرنے والے افغان شہریوں کی نقل و حرکت سے متعلق بارڈر منیجمنٹ پر بھی بات کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ مجموعی طور پر سلامتی کے مسائل پر طالبان سے گفتگو ہوگی تاکہ یقینی بنایا جائے کہ اسپائلرز اور دہشت گرد تنظیمیں حالات کا فائدہ نہ اٹھا پائیں۔

جنرل فیض حمید متوقع طور پر پاکستانی سفیر اور کی ٹیم سے انخلا کے مسائل اور پاکستان کے راستے واپسی اور پاک-افغان سرحد کی صورت حال کے حوالے سے بات کرنے کے لیے بھی ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو طالبان کے ساتھ حقیقت پسندانہ رویہ اپنانے کی ضرورت ہے، شاہ محمود قریشی

قبل ازیں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 30 اگست کو یقین دلایا تھا کہ ملک درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان کی سرحد محفوظ ہے اور پاک افواج صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع اور قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاع کے اراکین کو جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کے دورے کے موقع پر بریفنگ کے دوران ان خیالات کا اظہا کیا تھا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ مسلح افواج نے قوم کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور پاکستان میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے جنوبی ایشیائی خطے میں پائیدار امن و ترقی کے لیے جنگ زدہ افغانستان میں امن کی بحالی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024