آر کیلی کے خلاف پہلے متاثرہ مرد نے بیان ریکارڈ کروادیا
امریکی پاپ گلوکار رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے خلاف جاری ریپ اور جنسی استحصال کے ٹرائل میں پہلا متاثرہ مرد عدالت میں پیش ہوگیا۔
آر کیلی کے خلاف نابالغ لڑکیوں اور لڑکوں کے ریپ اور انہیں جنسی تعلقات کے وقت بیمار کرنے سمیت انہیں جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے الزامات کا ٹرائل گزشتہ ماہ اگست میں شروع ہوا تھا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق گلوکار کے خلاف 31 اگست کو پہلا متاثرہ مرد عدالت میں پیش ہوا، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ آر کیلی نے انہیں بلوغت سے قبل 17 برس کی عمر میں سیکس پر مجبور کیا۔
متاثر مرد نے بتایا کہ وہ گلوکار بننا چاہتے تھے، اس لیے انہوں نے آر کیلی سے مدد مانگی۔
متاثرہ مرد کے مطابق آر کیلی نے ان سے پوچھا کہ وہ گلوکار بننے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟ جس پر انہوں نے ہر کام اور یہاں تک نوکر بننے کی حامی بھی بھرلی۔
یہ بھی پڑھیں: آر کیلی کے خلاف تیسری متاثرہ خاتون عدالت میں پیش
متاثرہ فرد نے عدالت کو بتایا کہ آر کیلی نے ان کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں موسیقی کی دنیا میں متعارف کرانے کے بہانے ان کے ساتھ 17 برس کی عمر میں ان سے زیادتی کی۔
مذکورہ فرد کے مطابق نہ صرف آر کیلی نے ان کے ساتھ بلوغت سے قبل زیادتی کی بلکہ دوسری خواتین کو مجبور کیا کہ وہ انہیں یعنی متاثرہ مرد کو جنسی لذت فراہم کریں۔
آر کیلی کے ٹرائل کے حوالے سے اے پی نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ 31 اگست کو ہی ان کے خلاف ایک خاتون بھی عدالت میں پیش ہوئیں، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں بھی گلوکار نے 2017 میں 19 برس کی عمر میں نشانہ بنایا۔
مذکورہ خاتون نے بتایا کہ وہ پہلی مرتبہ اپنی بڑی بہن کے ہمراہ آر کیلی کے میوزک کنسرٹ میں گئی تھیں اور کنسرٹ کے بعد ہونے والی ملاقات میں گلوکار ان پر فدا ہوگئے اور انہیں دوسرے شہروں میں اپنے خرچ پر بلاکر ان کے ساتھ زبردستی کی۔
اسی حوالے سے رائٹرز نے بتایا کہ متاثرہ خاتون نے خود کو فیتھ کے نام سے شناخت کروایا اور بتایا کہ آر کیلی نے انہیں مختلف شہروں میں بڑے ہوٹلز میں ٹھہرایا اور وہیں ان کے ساتھ زیادتی بھی کی۔
متاثرہ خاتون نے دعویٰ کیا کہ آر کیلی نے غیر محفوظ جنسی تعلقات استوار کرکے انہیں جنسی بیماری (خارش) بھی دی۔
گلوکار کے خلاف پیش ہونے والے متاثرین سے آر کیلی کے وکلا نے جرح بھی کی۔
آر کیلی کے خلاف باضابطہ ٹرائل کا آغاز 18 اگست کو ہوا تھا، جہاں پہلے ہی دن 28 سالہ خاتون نے ان کے خلاف بیان ریکارڈ کروایا۔
عدالت میں پیش ہونے والی پہلی متاثرہ 28 سالہ خاتون جورنڈا پیس نے عدالت میں دیے گئے بیان میں کئی ہوشربا انکشافات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں گلوکار نے جنسی بیماری میں بھی مبتلا کردیا۔
مزید پڑھیں: آر کیلی نے نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جسمانی تعلقات کے الزامات مسترد کردیے
آر کیلی کے خلاف 26 اگست تک تین خواتین نے بیانات ریکارڈ کروائے تھے جب کہ 31 اگست کو ایک مرد اور خاتون نے ان کے خلاف بیانات دیے۔
ان کے خلاف اب تک ایک مرد سمیت 5 متاثرہ افراد عدالت میں پیش ہو چکے ہیں، جن میں سے دو خواتین نے ان پر جنسی تعلقات کے دوران جنسی بیماری لگانے کے الزامات بھی لگائے ہیں۔
آر کیلی نے تمام الزامات کو مسترد کیا اور دعویٰ کیا ہے کہ تمام متاثرین ان سے تعلقات سے متعلق غلط دعوے کر رہے ہیں۔
آر کیلی گزشتہ دو برس سے جیل میں ہیں، انہوں نے خود پر لگے تمام الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2018 تک متعدد نابالغ لڑکوں، لڑکیوں اور خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے سمیت ان کا جنسی استحصال کیا اور ان کے ساتھ جسمانی تعلقات استوار کرکے انہیں بعض جنسی بیماری بھی دیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایوارڈ یافتہ گلوکار آر کیلی جنسی جرائم کے الزامات میں گرفتار
ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے عالیہ نامی گلوکارہ سے 1994 میں اس وقت شادی کی جب لڑکی کی عمر 15 سال تھی جب کہ اس سے قبل ہی انہوں نے ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔
گلوکار پر مجموعی طور پر کم از کم 100 خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ریپ اور ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے جیسے الزامات ہیں اور ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ الینوائے اور مینیسوٹا کی عدالتوں میں بھی کیسز زیر سماعت ہیں۔
اگر ان پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں کم از کم 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوگی، ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ دیگر امریکی ریاستوں میں بھی مقدمات دائر ہیں۔