• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کابل سے آنے والے 350 سے زائد مسافر اسلام آباد میں قیام پذیر

شائع September 1, 2021
ان مسافروں میں متعدد سفارتکار ہیں جو کابل میں تعینات تھے— فائل فوٹو: رائٹرز
ان مسافروں میں متعدد سفارتکار ہیں جو کابل میں تعینات تھے— فائل فوٹو: رائٹرز

اس وقت افغانستان سے سفر کرکے آنے والے تقریباً 356 ٹرانزٹ مسافر دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف ہوٹلز میں قیام پذیر ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ان مسافروں میں 125 بیلجیئنز، 62 برطانوی، 49 ڈچ، 39 افغانی، 7 سعودی، 5 ایرانی، 3 ارجنٹینیئنز، 62 جاپانی اور 4 ورلڈ بینک کے عہدیداران شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان میں متعدد غیر ملکی سفارتکار ہیں جو کابل میں تعینات تھے۔

برطانوی، ڈچ، سعودی اور عالمی بینک کے عہدیداران سرینا ہوٹل میں قیام پذیر ہیں جبکہ 25 افغانی رامادہ ہوٹل اور 14 اسلام آباد ہوٹل میں مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے انخلا کرنے والے غیر ملکیوں کے قیام کیلئے ہوٹلز تیار کرلیے گئے

ذرائع کا کہنا تھا کہ ہل ویو ہوٹل بیلجیئم کے 124 شہریوں کو قیام فراہم کر رہا ہے جبکہ ایک بیلجیئن رومی سگنیچرز میں قیام پذیر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لیجنڈ ہوٹل میں 5 ایرانی مقیم ہیں جبکہ تین ارجنٹینیئنز رومی سگنیچرز میں قیام پذیر ہیں۔

علاوہ ازیں 51 جاپانیوں کو لیجنڈ ہوٹل اور 11 کو سرینا ہوٹل میں قیام کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ جمعہ کو تقریباً 668 بین الاقوامی ٹرانزٹ مسافر اسلام آباد میں موجود تھے، ہفتے کو 507، اتوار کو 477 اور پیر کو 484 موجود تھے۔

مزید پڑھیں: ملک میں اب تک کوئی بھی پناہ گزین کی حیثیت سے داخل نہیں ہوا، وفاقی وزیر داخلہ

ذرائع نے مزید بتایا کہ دارالحکومت پہنچنے والے مسافروں کا ان کے آبائی ممالک میں روانگی کا عمل روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔

اس سے قبل ترکی، سویڈن اور کوریا سے تعلق رکھنے والے افراد بھی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے تھے اور پھر اپنے اپنے ممالک روانہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ ہوٹلز پر غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کے لیے اسلام آباد پولیس کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ان ہوٹلز میں اور ان کے ارد گرد انٹیلی جنس اور نگرانی بھی کی جارہی ہے اور اس سلسلے میں سادہ لباس پولیس اہلکار بھی فرائض انجام دے رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024