• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد الجھن کا شکار ہے، ان کیلئے دعا گو ہیں، بلاول بھٹو

شائع August 31, 2021
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری — فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے لیے دعا گو ہوں کہ یہ حکومت کو کسی نہ کسی طریقے سے نقصان پہنچا سکیں تاہم یہ خود الجھن کے شکار ہیں۔

کشمور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 'ہمارے دوستوں نے کہا کہ استعفوں کے بغیر لانگ مارچ ممکن نہیں تاہم اب یہ دوبارہ لانگ مارچ کا اعلان کر رہے ہیں اُمید ہے اس کے انعقاد سے قبل یہ استعفیٰ دے دیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہر ہفتے لانگ مارچ کا اعلان کرنے اور پھر فیصلہ تبدیل کرنے سے سیاسی نقصان پہنچتا ہے، اپوزیشن مل کر کام کرے یا اپنی سیاست کرے، ضروری ہے کہ اپنے مؤقف پر ڈٹے رہے ورنہ الجھن پیدا ہوتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کا حصہ تھی اور پی ڈی ایم پیپلز پارٹی کی تجاویز پر ہی چل رہی تھی تو حکومت کی شکست سلسلہ جاری تھا'۔

مزید پڑھیں: سلیکٹڈ حکومت ایک بار پھر ہر طرف سے حملہ آور ہے، بلاول

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 'پوری قوم نے دیکھا کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف کامیاب ہوا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سینیٹ انتخابات میں ہم نے حکومت کو شکست دی تاہم بدقسمتی سے ایک مؤقف نہیں رہا اور ہر ایک کا اپنا بیانیہ تھا تو پاکستان کی عوام نے اسے مسترد کردیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر اپوزیشن سنجیدہ ہوجائے اور عثمان بزدار اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے کر آئے تو سمجھتے ہیں کہ ہم انہیں ہٹا سکتے ہیں'۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی نیت صاف ہے تو دو ہی آپشنز ہیں یا تو وہ ہمارا ساتھ دیں اور عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں یا ہماری بات نہ مانیں اور اپنی بات پر عمل کریں اور استعفیٰ دیں۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ لوگ نہ استعفیٰ دیں گے، نہ عثمان بزدار، عمران خان کو ہٹانے میں ہمارا ساتھ دیں گے تو عوام سمجھ جائے گی کہ یہ ہمارا وقت ضائع کر رہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی کے واقعات پر چین کے تحفظات دور کیے جائیں، بلاول بھٹو زرداری

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ناراض ارکان پر پیپلز پارٹی کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا وہ چاہتی ہے کہ ان سے رابطہ کیا جائے، فی الوقت میرے پروگرامز کارکنان کو متحرک کرنا ہے، مستقبل میں کافی تعداد میں لوگ پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوں گے۔

گیس کی تقسیم پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے، آئین کے تحت ہر صوبے کا اپنے وسائل پر پہلا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کی پہلی اور آخری حکومت ہوگی، عوام ان کو جان چکی ہے اور انہیں معلوم ہے کہ تبدیلی کا اصل چہرہ تاریخی مہنگائی اور بیروزگاری ہے۔

کشمور میں غربت، بیروزگاری اور کرپشن کے حوالے سے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کشمور میں جس طرح غربت اور بیروزگاری ہے اس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، ہمارے اینٹی کرپشن کا نظام متنازع بن چکا ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ جلد سندھ کا محکمہ اینٹی کرپشن ایک الیکٹرونک نظام متعارف کرائے گا جس کے تحت عوام اپنی شکایات اس نظام تک پہنچا سکیں گے جس پر کارروائی کی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024