حکومت کووڈ 19 ویکسین کی خریداری کیلئے 50 ارب روپے کی منظوری کی منتظر
اسلام آباد: حکومت نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس طلب کیا ہے تاکہ کووڈ 19 ویکسین کی خریداری کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) سے 30 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ میں سے 50 ارب روپے کی منظوری دی جا سکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ای سی سی کا اجلاس نیو یارک میں روزویلٹ ہوٹل کے نہ ختم ہونے والے مالی مسائل پر بھی غور کرے گا۔
مزیدپڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر امداد کی منظوری دے دی`
وزیر خزانہ شوکت ترین کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں توقع ہے کہ 12 ستمبر کو 42 کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کے اخراجات پورے کرنے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 21 کروڑ 50 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ (ٹی ایس جی) کی منظوری دی جائے گی۔
ایوی ایشن ڈویژن نے ای سی سی سے درخواست کی کہ وہ نیو یارک میں روزویلٹ ہوٹل کے مالی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اضافی وفاقی حکومت کی مدد کرے جو گزشتہ سال بند کردیا گیا تھا جب حکومت نے نیشنل بینک آف پاکستان کی جانب سے 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دی تھی۔
رواں سال 16 جون کو ای سی سی نے روزویلٹ ہوٹل کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا تھا اور ایوی ایشن ڈویژن اور فنانس ڈویژن کو ہدایت کی تھی کہ وہ ہوٹل کے لیے فنانسنگ کا طریقہ کار طے کریں اور کمیٹی سفارشات پیش کرے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کا ایران اور پاکستان کیلئے امداد کا اعلان
ای سی سی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز کی درخواست پر رواں مالی سال کے دوران کووڈ ویکسین اور ذیلی سامان اور خدمات کی خریداری کے لیے اے ڈی بی کی جانب سے کیے گئے 50 کروڑ ڈالر میں سے 50 ارب روپے کی منظوری دے گی۔
5 اگست کو اے ڈی بی ںے 50 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دی اور فوری دستخط بھی کردیے تھے تاکہ پاکستان کو کورونا ویکسین کی خریداری میں مدد ملے اور ملک میں ویکسینیشن پروگرام کو نافذ کرنے کی استعداد کار بڑھے۔
یہ قرض پاکستان کے قومی تعیناتی اور ویکسینیشن پلان (این ڈی وی پی) کو 3 کروڑ 98 لاکھ ویکسین کی خریداری اور ترسیل کے ذریعے معاونت فراہم کرے گا۔
مزیدپڑھیں: کوروناوائرس: حکومت پاکستان کو جاپان سے 10 لاکھ ڈالر کی مزید امداد
ایشیا پیسیفک ویکسین تک رسائی کی سہولت کے تحت کووڈ 19 ویکسین سپورٹ پروجیکٹ کی منظوری کے فورا بعد دونوں فریقوں نے فنانسنگ معاہدے پر دستخط کیے۔
اے ڈی بی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے قرض کی منظوری کے بعد تین گھنٹوں کے اندر دستخط ہوئے۔