افغانستان سے تمام پاکستانیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے، وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہے پاکستان ہرگز قربانی کا بکرا نہیں بنا بلکہ افغانستان سے فوجی انخلا میں تاریخی کردار ادا کیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان سے ہوائی جہاز کے ذریعے آنے والوں کے لیے اسلام آباد کے دونوں ائیرپورٹ کھلے ہیں اور اس کے علاوہ چمن اور طورخم بارڈر بھی پیدل کراسنگ کے لیے کھلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک ایک ہزار 500 افراد ہوائی جہاز کے ذریعے جبکہ ایک ہزار 480 افراد پیدل بارڈر کراس کر کے آ چکے ہیں جبکہ پاکستان سے افغانستان جانے والوں کی تعداد ایک ہزار 200 ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 20 برس تک پاکستان میں افغانستان کے راستے بد امنی پھیلانے کے مذموم ایجنڈے پر کاربند رہا مگر آخرکار اسے منہ کی کھانی ہی پڑی، سفارتی سطح پر اب بھارت کی حالت کھسیانی بلی کھمبا نوچے والی ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں: افغانستان سے رپورٹ: حکومتی خلا کے سبب کابل کے عام شہری پریشان
ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی امن کے جذبے پر مبنی گفتگو باعث اطمینان ہے، پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ عزم ہے کہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔
پاکستان کے اندرونی اور سیاسی حالات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور وزیر اعظم عمران خان کو تین سالہ حکومتی کارکردگی پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان مستحکم اور خطے میں مزید اہمیت اختیار کرنے والا ہے جبکہ پی ڈی ایم ٹائیں ٹائیں فش اور اپوزیشن بکھر چکی ہے، اپوزیشن کو چاہیے کہ ذاتیات کو چھوڑ کر قومی فرائض ادا کرنے کی طرف توجہ دے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرکے ملک کو مضبوط بنائے۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کبھی واپس نہیں آئیں گے اور اگر آنا چاہے تو 24 گھنٹوں میں سفری دستاویزات فراہم کیے جا سکتے ہیں۔
شہباز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اب بھی میری پارٹی کا آدمی ہے، حکومت ڈٹ کر 5 سال پورے کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، امریکا کو آگے بڑھنا چاہیے اور افغانستان میں مل کر کام کرنا چاہیے، معید یوسف
ان کا کہنا تھا کہ اب مولانا فضل الرحمٰن کو بھی چاہیے کہ ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہوں۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی کسی سیاسی جماعت میں دم نہیں تھا، یہ صرف وزیر اعظم عمران خان ہیں کہ جنہوں نے پارٹی بنا کر کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب انصاف اور احتساب کا نظام تقویت پکڑے گا اور آئندہ 2 برسوں میں مزید کیسز کے فیصلے آئیں گے اور کرپٹ لوگ جیلوں میں جائیں گے۔