• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:11pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:13pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:11pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:13pm Isha 6:37pm

بھارت کو بہت جلد ہماری حکومت چلانے کی قابلیت پتا چل جائے گی، طالبان رہنما

شائع August 26, 2021
طالبان رہنما نے کہا کہ پاکستان ہمارا دوست ملک ہے—فوٹو:ریڈیو پاکستان
طالبان رہنما نے کہا کہ پاکستان ہمارا دوست ملک ہے—فوٹو:ریڈیو پاکستان

طالبان رہنما شہاب الدین دلاور نے بھارت کو افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو جلد طالبان کی حکومت چلانے کی قابلیت کا علم ہوجائے گا۔

کابل میں ریڈیو پاکستان کو مختصر انٹرویو میں طالبان رہنما شہاب الدین دلاور نے کہا کہ ‘بھارت جلد ہی یہ جان جائے گا کہ طالبان باآسانی حکومتی امور چلا سکتے ہیں’۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں پیدا ہونے والی حالیہ صورتحال پر بھارت کو منہ کی کھانی پڑی، شیخ رشید

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نے کہا تھا کہ طالبان حکومت نہیں چلاسکتے تاہم طالبان رہنما نے اس پر سخت ردعمل دیا۔

ایک سوال پر شہاب الدین دلاور نے کہا کہ ‘پاکستان ہمارا ہمسایہ اور دوست ملک ہے’ ۔

انہوں نے 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم مہاجرین کی فلاح و بہبود کے لیے خدمات کی فراہمی پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔

شہاب الدین دلاور نے کہا کہ طالبان تمام ممالک کے ساتھ دو طرفہ احترام کی بنیاد پر پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھاکہ افغانستان میں رونما ہونے والی حالیہ سیاسی صورتحال پر بھارت کو منہ کی کھانی پڑی ہے، کابل میں بھارتی قونصل خانے اسلام آباد کے خلاف استعمال ہورہے تھے۔

اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا تھا کہ بھارت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے اور اس کے لیے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بی ایل ایف کو استعمال کررہا ہے۔

وزیر داخلہ نے بھارت کے حوالے سے کہا تھا کہ افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی صورتحال کے بعد نئی دہلی کو منہ کی کھانی پڑی ہے کیونکہ بھارتی قونصلیٹ پاکستان کے خلاف استعمال ہورہے تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ بھارت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے اور اس کے لیے تحریک طالبان پاکستان اور بی ایل ایف کو استعمال کررہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024