• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

روسی صدر پیوٹن کا وزیراعظم کو فون، افغان صورتحال پر تبادلہ خیال

شائع August 26, 2021
—فائل/فوٹو:اے ایف پی
—فائل/فوٹو:اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر سے دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا—فائل/فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر سے دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا—فائل/فوٹو: اے پی پی

روس کے صدر ویلادیمیر پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں افغانستان میں ابھرنے والی صورت حال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال گیا۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ‘وزیراعظم عمران خان کو روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن نے فون کیا اور دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی صورت حال اور دو طرفہ تعلقات پر بات کی’۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی روس، کرغزستان کے صدور سے ملاقاتیں

بیان میں کہا گیا کہ ‘وزیراعطم عمران خان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پرامن، محفوظ اور مستحکم افغانستان خطے کے استحکام اور پاکستان کے لیے انہائی اہمیت رکھتا ہے’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘افغانستان کے عوام کے حقوق کے تحفظ، سلامتی اور امن کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ جامع سیاسی حل آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘عالمی برادری افغانستان کے عوام کی مدد کے لیے مثبت انداز میں حصہ لے، بنیادی انسانی ضروریات کی تکمیل کے لیے مدد کرے اور معاشی بحالی کو یقینی بنائے’۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘وزیراعظم نے افغانستان میں ابھرنے والے حالات سے نمٹنے کے لیے موبوط حکمت عملی کی اہمیت بھی اجاگر کی’۔

روسی صدر کو وزیراعظم نے کہا کہ ‘پاکستان ٹرائیکا پلس فارمیٹ کے کردار کی انتہائی اہمیت سے جڑا ہوا ہے’۔

انہوں نے روس اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں ہونے والی بہترین پر اطمینان کا اظہار کیا جہاں مختلف شعبوں میں اعلیٰ سطح پر تبادلے اور تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ‘وزیراعظم اعادہ کیا کہ تجارت کے ساتھ ساتھ توانائی کے شعبے میں دو طرفہ شراکت حکومتوں کے اقدامات ہیں اور اس میں سب سے اہم پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن پروجیکٹ ہے’۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم سے روسی وزیر خارجہ کی ملاقاتیں، باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال

دونوں رہنماؤں نے خطے کے امن و استحکام کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے تحت تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت کی یاددہانی کروائی۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان جون 2019 میں کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کے دوران ملاقات ہوئی تھی۔

رواں برس اپریل میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے پاکستان کے دو روزہ دورے میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی اور پاک-روس دوطرفہ تعلقات اور علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ افغان تنازع کے سیاسی حل کی ضرورت ہے، روس سے تجارت، ریلوے، ہوا بازی سمیت دیگر شعبہ جات میں تعاون کے خواہش مند ہیں۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اس موقع پر وزیر اعظم نے روسی صدر پیوٹن کو دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024