• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

معاون خصوصی برائے خزانہ مستعفی، ایف بی آر کو 3 برسوں میں چھٹا سربراہ مل گیا

شائع August 25, 2021
انہوں نے آئی آر ایس کے ممبر (آپریشنز) کے اپنے موجودہ عہدے کو بھی چھوڑ دیا — فائل فوٹو: ایف بی آر، پی آئی ڈی  ٹوئٹر اکاونٹ
انہوں نے آئی آر ایس کے ممبر (آپریشنز) کے اپنے موجودہ عہدے کو بھی چھوڑ دیا — فائل فوٹو: ایف بی آر، پی آئی ڈی ٹوئٹر اکاونٹ

اسلام آباد: اپنی معاشی ٹیم میں ایک اور بڑا ردوبدل کرتے ہوئے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین کو ہٹا دیا جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی (ایس اے پی ایم) برائے خزانہ اور محصولات ڈاکٹر وقار نے استعفیٰ دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ تین برس کے دوران ایف بی آر کے پانچویں چیئرمین عاصم احمد کو ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا پر بڑے سائبر حملے کے بعد ہٹا دیا گیا جبکہ معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود خان سے عہدہ چھوڑنے کا کہا گیا تھا کیونکہ انہیں 'اسٹیٹس کو‘ کے پیروکار کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر محمد اشفاق کو ایف بی آر کا نیا چیئرمین تعینات کردیا گیا ہے، فواد چوہدری

کابینہ کے ایک رکن نے کہا کہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے ڈاکٹر وقار مسعود خان کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں بتایا کہ نجی شعبے کے فرد کے طور پر شوکت ترین ٹیکس اصلاحات کے عمل پر تیزی سے کارروائی چاہتے ہیں جبکہ ڈاکٹر وقار مسعود خان کا تعلق پرانے مکتبہ فکر سے ہے جس پر ڈاکٹر وقار نے تسلیم کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔

ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکس قوانین کو آسان بنانے اور برسوں سے قانونی چارہ جوئی میں پھنسے محصولات کے معاملے میں ایف بی آر کی سست رفتار کے باعث وزیر اعظم سیکریٹریٹ، ایف بی آر کی اعلیٰ انتظامیہ کی کارکردگی سے خوش نہیں۔

مزید یہ کہ وزیر اعظم عمران خان پالیسی اقدامات کے ذریعے معاشی ترقی کو سہارا دینے کے لیے ٹیکس مشینری کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کو 5 ماہ بعد مستقل چیئرمین مل گیا

تاہم ایف بی آر کی اعلیٰ انتظامیہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے چیئرمینز کی فوری تبدیلیاں ہوئیں۔

ڈاکٹر وقار خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے حکومت کو اپنا استعفیٰ 23 اگست کو بھیج دیا تھا، انہوں نے کہا کہ ’میں نے خود ہی استعفیٰ پیش کیا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اس وقت دستیاب ہوں گے جب ان کی خدمات درکار ہوں گی۔

حکومت نے ان لینڈ ریونیو سروس (آئی آر ایس) کے گریڈ 21 کے افسر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد کو ایف بی آر کا نیا چیئرمین مقرر کیا ہے اور انہیں تین ماہ کے لیے سیکریٹری ریونیو ڈویژن کا اضافی چارج بھی تفویض کیا گیا ہے۔

ایف بی آر نے کابینہ کی جانب سے چھٹے چیئرمین کے طور پر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد کے تقرر کی منظوری کے بعد 3 نوٹی فکیشن جاری کیے۔

مزید پڑھیں: سابق چیئرمین ایف بی آر سیاسی بیان بازی کی زد میں آگئے

انہوں نے آئی آر ایس کے ممبر (آپریشنز) کے اپنے موجودہ عہدے کو بھی چھوڑ دیا۔

اس حوالے سے وزیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ ایف بی آر کے ڈیٹا بیس پر حالیہ سائبر حملے کی وجہ سے عاصم احمد کو ہٹا دیا گیا۔

شوکت ترین نے کہا کہ عاصم احمد، ایف بی آر میں 2 برس تک انفارمیشن ٹیکنالوجی کے رکن کے طور پر تعینات رہے لیکن انہوں نے ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے مناسب سیکیورٹی اقدامات نہیں اٹھائے۔

خیال رہے کہ عاصم احمد کو ایف بی آر چیئرمین کے عہدے پر فائز کرنے کے بعد سے اپریل 2021 سے آئی ٹی کا کوئی باقاعدہ رکن مقرر نہیں کیا گیا، جو ٹیکس دہندگان کی رازداری اور ڈیٹا کے تحفظ کے حوالے سے ایف بی آر کی اعلیٰ انتظامیہ کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024