اب افغانستان میں کوئی خونریزی نہیں ہوگی، طالبان رہنما
افغان طالبان کے اہم رہنما خلیل الرحمٰن حقانی نے کہا ہے کہ اب افغانستان میں کوئی خونریزی نہیں ہوگی، ہمارا مقصد افغانستان کے لوگوں کو پُرامن ماحول فراہم کرنا ہے۔
پاکستان کے سرکاری نشریاتی اداروں پی ٹی وی، اے پی پی اور پی بی سی کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ افغانستان اسلامی امارات تمام سیاسی گروہوں اور مقامی برادریوں کی نمائندہ حکومت ہوگی۔
خلیل الرحمٰن حقانی نے کہا کہ ایک جامع حکومت کی تشکیل کے لیے مختلف رہنماؤں اور افغان کمیونٹیز کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں جو طالبان اور افغانستان اسلامی امارات کے ساتھ اپنی وفاداری کا اظہار کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: شیخ الحدیث ہیبت اللہ زندہ ہیں، آنے والے نظام کا حصہ ہوں گے، ترجمان طالبان
انہوں نے کہا کہ ہم نے سابق افغان صدر حامد کرزئی اور افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبدﷲ سے ملاقات کی اور انہیں یقین دہائی کرائی ان کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
خلیل الرحمن حقانی نے کہا کہ دیگر اہم شخصیات جیسا کہ حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار، گل آغا شیرزئی، مولانا شیر محمد اور حضرت عمر زخیلوال سے بھی ملاقاتیں کی گئی ہیں۔
افغان صدر اشرف غنی، ان کے مشیران اور افغان مسلح افواج کے سربراہان کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہ وہ اپنی طرف سے سب کو معاف کرتے ہیں اور اب ہر شخص کو اپنا فرض اور ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔
خلیل الرحمٰن حقانی نے افغان شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک سے نہ جائیں اور جو لوگ پہلے ہی جا چکے ہیں وہ واپس آئیں اور ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں۔
طالبان رہنما نے کہا کہ بیرون ملک سے افغانوں پر جنگ مسلط کی گئی ہے اور وہ لوگ جنہوں نے افغان بھائیوں میں تفرقہ پیدا کیا، اب افغانستان میں موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں : طالبان کا 'افغانستان اسلامی امارات' کے قیام کا اعلان
خلیل الرحمن حقانی نے کہا کہ طالبان کی کامیابی ان کے اتحاد اور نظم و ضبط سے منسوب ہے اور انہوں نے سیاسی اور میدان جنگ میں بھی دشمن کو شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ اب افغانستان میں کوئی خونریزی نہیں ہوگی، ہمارا مقصد افغانستان کے لوگوں کو پُرامن ماحول فراہم کرنا اور ان میں اعتماد پیدا کرنا ہے۔
خلیل الرحمٰن حقانی نے مزید کہا کہ کہ ہم اپنے امن کے ایجنڈے پر عملدرآمد کریں گے۔
انہوں نے عالمی برداری سے مطالبہ کیا کہ وہ لوگوں میں خوف نہ پھیلائیں اور کہا کہ خوف و ہراس اور افراتفری افغانستان اسلامی امارات کا بیانیہ نہیں۔